’گردہ فروخت کرنے کا دعوی کرنے والے کو گرفتار کیا جائے‘
ہفتہ 17 اکتوبر 2020 10:43
’انسانی اعضا کی تجارت جرم ہے، 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے‘ ( فوٹو: المرصد)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے اپنا گردہ فروخت کرنے کا دعوی کرنے والے شخص کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک شخص نے اپنی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ وہ اپنا گردہ فروخت کرنے پر مجبور ہوا ہے۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی جاتی کہ مذکورہ ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کی شناخت کرکے اسے گرفتار کیا جائے‘۔
’اگر اس کا دعوی صحیح ہے تو اس سے گردہ خریدنے والے اور اس کام میں ملوث تمام افراد کو بھی گرفتار کیا جائے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’انسانی جسم اور اس کے اعضا محترم ہیں، سعودی عرب کے قوانین کے مطابق انسانی اعضا کی تجارت جرم ہے جس پر 15 سال قید اور دس لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے‘۔
’کسی بھی طبی ادارے کے ملوث ہونے کا ثبوت ملنے پر ہر شخص کو 6 ماہ قید اورایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگا‘۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں انسانی اعضا کی کسی بھی حوالے سے تجارت جرم ہے، کوئی بھی شخص اپنے کسی عضو کو فروخت نہیں کرسکتا۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں