خروج نہائی لگانے کےلیے پاسپورٹ کی مدت60 دن ہونا ضروری ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ معمولات زندگی احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے روز مرہ کے امور انجام دیئے جارہے ہیں۔ مملکت میں رہنے والوں کو عمرہ پرجانے کی اجازت دی گئی ہے تاہم بیرون ملک سے معتمرین کی آمد کےلیے آئندہ ماہ سے شیڈول جاری کیا جائے گا۔
قارئین اردونیوز کی جانب سے مختلف حوالوں سے سوالات ارسال کیے گئے ہیں۔
عبد الاحد نے سوال کیا ہے کہ میرے پاسپورٹ کی مدت ختم ہو گئی ہے۔ فائنل ایگزٹ پر جانا چاہتاہوں کیا پاسپورٹ میں توسیع کرائے بغیر خروج نہائی لگانا ممکن ہے؟
جواب۔ محکمہ امیگریشن کے قانون کے مطابق کسی بھی غیر ملکی کارکن کا خروج نہائی لگانے کےلیے پاسپورٹ کی مدت کم از کم 60 دن ہونا ضروری ہے۔ اس سے کم مدت ہونے پر فائنل ایگزٹ نہیں لگایا جاسکتا۔
قانون کے مطابق اگر آپ اپنے پاسپورٹ کی تجدید کراتے ہیں تو اس میں وقت لگ سکتا ہے تاہم اگر آپ فوری فائنل ایگزٹ پر جانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے سفارتخانے یا جدہ میں قونصلیٹ سے رجوع کرکے انہیں درخواست دی جاسکتی ہے جس میں اپنی ضرورت کی وضاحت کرتے ہوئے موجودہ پاسپورٹ کی مدت میں عارضی طور پر توسیع کرائی جاسکتی ہے جو 6 ماہ تک ہو سکتی ہے۔
اس طرح آپ بغیر کسی تاخیر کے ایک ہی دن میں پاسپورٹ کی قانونی مدت بڑھا کر فائنل ایگزٹ پر وطن جاسکتے ہیں۔
پاسپورٹ کی مدت میں اضافے کے بعد کفیل کو کہہ کر جوازات کے سسٹم میں اس کا اندراج کرائیں اس کے بعد آپ فائنل ایگزیٹ یعنی خروج نہائی پر جاسکتے ہیں۔
احمد علی خان کا سوال ڈبلیکیٹ اقامہ کارڈ کے حوالے سے ہے ان کا کہنا ہے کہ اقامہ کارڈ خراب ہو گیا ہے دوسرا بنوانے کےلیے کیا کرنا ہو گا؟
جواب۔ آگر آپ کے اقامہ کارڈ کی مدت ختم ہونے کے قریب ہی ہے تو بہتر ہے کہ جس وقت تجدید کرایا جائے اس وقت دوسرا کارڈ بنوا لیں۔ عام طور پر اقامہ کارڈ 5 برس کےلیے کارآمد ہوتا ہے۔ اگر کارڈ کی مدت کافی باقی ہے اس صورت میں لازمی ہے کہ دوسرا کارڈ پرنٹ کراوایا جائے اس کےلیے آپ کے کفیل کو جوازات سے وقت لینا پڑے گا جس کے بعد جوازات سے دوسرا کارڈ پرنٹ کرانا ممکن ہوگا۔
عبدالحمید کا سوال ہےکہ جدہ میں کافی عرصہ سے مقیم ہوں، 4 برس قبل پوچھ کر گاڑی کے فرنٹ شیشے 25 فیصد اور عقبی نشست کے 40 فیصد کلر اسکرین کرائےتھے مگر اچانک میرے موبائل پر اس کا چالان بھیج دیا گیا ہے۔ کیا قوانین میں تبدیلی ہو ئی ہے؟چالان کے خلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہے؟
جواب۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے گزشتہ برس قوانین میں کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں گاڑیوں کے شیشے کلر کرانے کے ضوابط شامل ہیں۔
ادارے کی جانب سے اس حوالے سے واضح طور پر اعلان بھی کیا گیا تھا جس کے مطابق گاڑیوں کی ونڈ سکرین اور عقبی شیشے کو کلرسکرین کرانا ممنوع قرار دیا گیا تھا۔ جس اجازت کے حوالے سے آپ نے کہا ہے کہ وہ ایسی سکرین کے حوالے سے ہے جو کسی طرح سے بھی گاڑی کے اندر دیکھنے کے لیے رکاوٹ پیدا نہیں کرتا۔
ایسی سکرین صرف عقبی حصے کی کھڑکیوں میں لگائی جاسکتی ہے جو صرف گرمی کو ریفلیکٹ کرنے کےلیے لگائی جاتی ہے جسے 0.2 کہا جاتا ہے جو کسی بھی حالت میں گاڑی کے اندر دیکھنے میں مانع نہیں ہوتا۔
محکمہ ٹریفک کے قانون کے مطابق گاڑیوں کے ونڈ سکرین اور عقبی شیشے پر کسی قسم کی کلر سکرین لگانا قطعی طور پر منع ہے ایسا کرنے پر چالان کیا جاتا ہے ۔
جہاں تک آپ کے سوال کا دوسرا حصہ ہے جس میں چالان کے خلاف اپیل کرنے کے حوالے سے دریافت کیا گیا ہے تویہ آپ کا حق ہے آپ ابشر اکاونٹ کے ذریعے ٹریفک پولیس کے ادارے میں اپیل دائر کرسکتے ہیں جیسا کہ آپ کے کہا ہے کہ آپ نےاجازت لینے کے بعد سکریننگ کی تھی۔اگر اجازت نامہ ہے تو وہ بھی اپیل کے ساتھ ہی منسلک کردیں۔