پی آئی اے کی جاپان کے لیے فلائٹس معطل
پی آئی اے پر برطانیہ سمیت یورپ اور امریکہ میں داخلے کی پابندی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے مالی خسارے کے باعث جاپان کے لیے فضائی آپریشن معطل کر دیا یے۔
کورونا وائرس اور پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کا معاملہ سامنا آنے کے بعد امریکہ اور یورپ کی فضائی آپریشن پر پابندی عائد کے باعث پی آئی اے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ترجمان پی آئی اے عبد اللہ حفیظ نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'پاکستان سے جاپان کے لیے براہراست مسافروں کی تعداد انتہائی کم ہے جبکہ پی آئی اے براستہ چین جاپان کے لیے فلائیٹس چلا رہی تھی تاہم کورونا وائرس کے باعث چین کے لیے محدود پراوزیں چلائی جا رہی ہیں جس کے بعد جاپان کا فلائیٹ آپریشن بھی مالی خسارے کا باعث بن رہا تھا۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'چین کے لیے خصوصی اجازت نامے کے بعد پروازیں چلائی جا رہی ہیں جن کی تعداد انتہائی کم ہے اور ایسی صورت میں جاپان کے لیے فضائی اپریشن جاری رکھنا خسارے کا باعث بن رہا تھا۔'
خیال رہے کہ دنیا بھر کی فضائی کمپنیوں کو کورونا وائرس کے باعث شدید مالی مسائل کا سامنا ہے تاہم پاکستان کی سرکاری فضائی کمپنی پی آئی اے پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کا معاملے سامنے آنے کے بعد پابندیوں کا بھی شکار ہے۔
پی آئی اے پر برطانیہ سمیت یورپ اور امریکہ میں داخلے کی پابندی عائد ہے تاہم پی آئی اے اس وقت متبادل ذرائع سے برطانیہ کے لیے محدود پروازیں چلا رہا ہے۔
اس کے علاوہ سعودی عرب کی جانب سے محدود حج کے باعث پی آئی اے کو 12 ارب روپے کے خسارے کا سامنا رہا جبکہ عمرے پر پابندی کے باعث تقریباً 15 ارب روپے سے زائد خسارہ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
کورونا وائرس کے باعث مجموعی طور پر پی آئی اے کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر مشرق وسطی میں فضائی آپریشن محدود ہونے کی وجہ سے 30 ارب روپے سے زائد خسارے کا خدشہ ہے۔
اسی طرح یورپ، برطانیہ اور امریکہ میں فضائی آپریشن پر پابندی کی وجہ سے بھی ادارے شدید مالی دباؤ کا شکار ہے۔