معدے اور سینے کی جلن محسوس کرنا ایک عجیب و غریب کیفیت ہے جس کا تجربہ بہت سے لوگ اکثر کرتے ہیں۔ چند کھانے پینے کی چیزوں جیسے چربی والی خوراک اور شراب سے پرہیز جلن کی علامات سے چھٹکارا حا صل کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔
معدے اور سینے کے جلنے کی تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب تیزابیت واپس غذائی نالی یا فوڈ پائپ میں داخل ہونے لگے کچھ لوگ اس کیفیت کے دوران چھاتی کی ہڈی سے گلے اور گردن تک بڑھتا ہوا تناؤ محسوس کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گلے میں تلخ ذائقے اور دباؤ کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
جسم سے نقصان دہ مواد کا اخراج کیسے؟Node ID: 513641
-
کیا سفید اور براؤن انڈوں کی غذائیت میں کوئی فرق ہے؟Node ID: 513811
-
روزانہ واک کی عادت کیسے اپنائیں؟Node ID: 513956
یہ تمام علامات کئی گھنٹوں کے لیے بھی موجود رہ سکتی ہیں اور کچھ کھانے پینے کے بعد مزید بدتر صورت بھی اختیار کرسکتی ہیں وہ کھانے اور مشروبات جو عام طور جلن کا باعث بنتے ہیں ان کی تفصیل درج ذیل ہے:
مصالحے دار کھانے
مصالحے دار کھانوں کے زیادہ استعمال سے پیٹ بھی خراب ہوسکتا ہے اور یہ جلن کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مرچوں میں کیپسیسن ہوتی ہے جس کی وجہ سے گیسٹرک کی شکایت ہو سکتی ہے۔
اکثر ریستورانوں کے مصالحے دار کھانوں میں پیاز اور چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو جلن اور تیزابیت کو بڑھا سکتی ہے۔

اس لیے گھر میں زیادہ مرچ مصالحے والے پکوان اور سالن بنانے کے بجائے ہلکے پھلکے مصالحے اور زیادہ بوٹیوں کا استعمال کریں۔ بہت سے لوگ سالن کی تیاری کے دوران اسے کم مصالحے دار رکھنے کے لیے ناریل کے تیل کا بھی استعمال کرتے ہیں۔
تلے ہوئے کھانے
ماہرین کے مطابق فیٹی اور تلی چیزیں عام کھانوں کی نسبت ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگاتی ہیں جس سے غذائی نالی میں موجود اسفنکٹر “sphincterپر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور تیزابیت گلے میں اتر جاتی ہے۔ چپس، برگرز، فاسٹ فوڈ، چکن، پیسٹریز، ڈونٹس، کیکس، ڈیری فوڈ اور جیسے کھانوں کا کم استعمال کرنا چاہیے۔
تیزابی کھانے
امریکن کالج آف گیسٹرواینٹریولوجی (اے سے جی) کے مطابق تیزابیت والے کھانے جیسے ٹماٹر اور سٹرس والے پھل غذائی نالی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے لوگوں کو چاہیے کہ مالٹے، لیموں، انگور، سنترے جیسے ترش پھلوں سے پرہیز کریں اور بیر، خربوزے، سٹابیری، جیسے پھلوں کو کھٹے پھلوں پر فوقیت دیں۔ سنترے کا رس اور لیموں سے تیار مشروبات کا استعمال بھی کم کرنا چاہیے۔
کاربونیٹیڈ مشروبات
ایسے مشروبات میں موجود ’سوڈاس‘ ایسی گیس کو کہتے ہیں کو نچلی غذائی نالی کو بری طرح متاثر کر کے کسی بھی شخص کے گلے میں پھنس سکتی ہے جس سے سانس بھی رک سکتا ہے۔ سوڈاس میں موجود چینی بیٹ میں پھول کر زیادہ گیس اور اپھارہ کر سکتی ہے۔
اس لیے کاربونیٹیڈ اور شکر دار مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اور اس کی جگہ پانی جلدی ہضم ہونے والے مشروبات جیسے ہلکے پھلکے جوسز اور سکوائش کا استعمال کرنا چاہیے۔
