ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ فوٹوگرافی کےلیے انتہائی دلکش منظر ہوگا(فوٹو، ٹوئٹر)
فلکیاتی سوسائٹی کے نگران انجینئر ماجد ابوزھرۃ کا کہنا ہے کہ بروز اتوار 8 نومبر کی صبح سورج طلوع ہونے سے قبل چاند کعبہ شریف کے عین اوپرہوگا۔
ماہرفلکیات ابوزھرۃ نے مزید کہا کہ اتوار کے روز مقامی وقت کے مطابق طلوع آفتاب سے قبل 6 بجکر 7 منٹ اور5 سیکنڈ پر چاند عین کعبہ شریف کے اوپرعمودی شکل میں ہو گا ۔
ویب نیوز ’سبق‘ نے ماہر فلکیات ابوزھرۃ کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ رواں برس چاند کا کعبہ شریف کے عین اوپر عمودی طور پر آنے کا یہ پانچواں اور آخری موقع ہوگا۔
چاند کے عین کعبہ شریف کے اوپر دکھائی دینے سے قبلے کا رخ متین کرنے میں آسانی ہو گی ۔ ماضی میں کعبہ کی سمت کاتعین اس طرح کے واقعات سے کیا جاتا تھا ۔
واضح رہے رواں برس مارچ 2020 میں پہلی بار چاند کعبہ شریف کے عین اوپر عمودی شکل میں دکھائی دیا تھا جبکہ 8 نومبر کو عمودی طور پر چاند کے کعبہ شریف کے اوپر دکھائی دینے والا منظر اس سال کا آخری منظر ہوگا۔
ماہر فلکیات ابوزھرۃ نے مزید کہا کہ جس وقت چاند کعبہ شریف کے عین اوپر عمودی شکل میں دکھائی دے گا اس کی اونچائی 89.58.19 ڈگری ہوگی جبکہ چاند سورج سے 54.8 فیصد روشنی منعکس کرے کا جس کا زاویہ 95 ڈگری ہو گی ۔ اس کی سورج سے دوری 383621 کلومیٹر ہو گی۔
ابوزھرا نے چاند کے عین کعبہ شریف کے اوپر آنے کے واقعے کو فوٹوگرافی کےلیے مثالی موقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منظر فوٹوگرافروں کےلیے باعث کشش ہو گا جب اس کا آدھا حصہ سورج کی روشنی سے چمک رہا ہو گا جبکہ باقی آدھا حصہ اندھیرے میں ہو گا اور اس کے عقب میں نیلا آسمان دکھائی دے گا۔