انفرادی ویزےپرآنےوالوں کےاقامے کی فیس کم ہوتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
قارئین اردونیوز کی جانب سے مختلف موضوعات پر سوالات ارسال کیے گئے ہیں جن کے جوابات سعودی عرب میں موجودہ امیگریشن قوانین کے تحت دیا جارہا ہے۔
یاد رہے آئندہ برس مارچ 2021سے ملازمت اور اقامہ کے قوانین میں تبدیلی متوقع ہے اس حوالے سے ابتدائی نکات جاری کیے گئے ہیں جن کے مطابق نئے نظام میں ورک ایگریمنٹ ہی اہمیت کا حامل ہو گا اور کارکن کو اختیار ہوگا کہ وہ مقامی مارکیٹ کے مطابق ایک سے دوسری کمپنی میں منتقل ہو سکے ۔
نئے قوانین کے حوالے سے تفصیلی نکات تاحال سامنے نہیں آئے جیسے ہی اس بارے میں تفصیلات آئیں گی اردونیوز میں انہیں فوری طور پر شائع کیا جائے گا ۔
مائف خان۔۔ میں 3 برس قبل جیل کے ذریعے ڈی پورٹ ہوا تھا ، ہروب کے کیس میں اب دوبارہ کتنے عرصے بعد سعودی عرب جاسکتا ہوں، پلیز جواب ضروردیں ؟
جواب ۔۔ جیسا کہ ہروب کے بارے میں کافی تفصیل سے سابق مضامین میں متعدد بار بیان کیا جاچکا ہے تاہم یہاں دوبارہ مختصر طور پر درج کیا جارہا ہے۔
سعودی عرب میں ’ہروب ‘ یعنی فرار ملازمت کے قوانین میں سب سے سنگین الزام ہوتا ہے کیونکہ موجودہ قانون کے مطابق جس غیر ملکی کارکن کا ہروب لگا ہو اگراسے دوہفتے کے اندر اندر کینسل نہیں کرایا گیا تو وہ سسٹم اسے از خود مستقل بنیادوں پر سیز کردیتا ہے بعدازاں ہروب کو کینسل کرانے میں کافی دشواری کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔
جیسا کہ آپ نے کہا کہ آپ کو ’ترحیل ‘ کے ذریعے ڈی پورٹ کیا گیا تھا ہروب کے کیس میں اور آپ کو گئے ہوئے ابھی 3 برس ہی ہوئے ہیں ۔
یہ بات یاد رکھیں کہ ہروب کے الزام میں ڈی پورٹ ہونے والے غیر ملکیوں پر عائد کی جانے والی پابندی کا دورانیہ مختلف ہوتا ہے بعض کیسز میں 5 برس جبکہ بعض حالتوں میں 10 یا اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے ۔ یعنی ہر کیس کے لیے بلیک لسٹ کیے جانے کی مدت جدا ہوتی ہے اس لیے انفرادی طور پرپابندی کے بارے میں حتمی طور پر کہا نہیں جاسکتا ۔
ایسے افراد جو ہروب کے الزام میں ڈی پورٹ ہوتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ ’جوازات‘ کی ای میل پر اپنے پاسپورٹ اور اقامہ نمبر ارسال کرکے ان سے پابندی کے بارے میں دریافت کریں ساتھ ہی یہ بھی تحریر کریں کہ انہیں ڈی پورٹ کرتے وقت الزام کیا تھا۔ جوازات کو ای میل کرنے سے وہاں سے درست طور پر پابندی کی مدت کے بارے معلوم کیاجاسکتا کیونکہ ہروب پر گئے ہوئے ہر شخص کے لیے پابندی کی مدت جدا ہوتی ہے۔
سہیل آفریدی ۔۔ میرا پیشہ سائق خاص کا ہے اسے کس طرح تبدیل کرایا جاسکتا ہے؟
جواب ۔ ۔ سائق خاص یعنی ’فیملی ڈرائیور‘ کا پیشہ وزارت محنت کے دائر ہ میں نہیں آتا ۔ اس پیشے پر آنے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ اپنے پیشے کے مطابق ہی کام کریں۔
فیملی ڈرائیور کے ویزے پر آنے والے کیونکہ نجی کفیل کے زیر کفالت ہوتے ہیں ان پر عام پیشوں کے اعتبار سے لیبر آفس اور سعودائزیشن کے قانون کی شق لاگو نہیں ہوتی جبکہ دیگر پیشوں پر آنے والوں کے اقاموں کی تجدید کے وقت لیبر آفس کی فیس لاگو ہوتی ہے اسلیے سائق خاص یا ’حارس منزلی‘ ، مزارع ، جانساما، ہوم نرس وغیر ہ کے ویزے پرجو افراد آتے ہیں وہ ’فردی‘ ویزے کہلاتے ہیں ان کےلیے قانون مختلف ہوتا ہے ان ویزوں پرجو افرا د مملکت میں مقیم ہیں ان کا پیشہ تبدیل نہیں ہوتا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں