ادارہ امور حرمین کی جانب سے 1996 میں ’کعبہ شریف‘ کی جانے والی ترمیم کی نادر ویڈیو جاری کر دی گئی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کعبہ کو چاروں اطراف سے عارضی طور پر لکڑی کی حفاظتی دیوار لگا کر بند کیا گیا تھا تاکہ طواف کرنے والوں کو کسی قسم کی دشواری کاسامنا نہ کرنا پڑے اور تعمیراتی کارکن بھی باسانی اپنا کام کرسکیں۔
ویب نیوز ’اخبار24 ‘ کے مطابق ہجری سال محرم 1417 تقریبا 24 برس قبل اس وقت کے سعودی فرمانروا شاہ فہد بن عبدالعزیز آل سعود کے دورمیں مسجد الحرام کی بڑی توسیع کا کام کیا گیا اس دوران ’کعبہ شریف‘ کی عمارت بھی ازسرنو مرمت کے مراحل سے گزری۔
عثمانی سطان ’مراد چہارم‘ کے بعد بڑے پیمانے پر یہ ترمیم کی گئی جو تقریبا 375 برس بعد کی جانے والی سب سے بڑی ترمیم تھی۔
کعبہ شریف کی ترمیم کے دوران تاریخی بورڈ اور اشیا کو حفاظت سے رکھا گیا جنہیں ترمیم مکمل ہونے کے بعد دوبارہ نصب کردیا گیا۔
کعبہ کی عمارت کی ترمیم کے دوران اندرونی اور بیرونی دیواروں میں نصب زمانہ قدیم کے پتھر انتہائی مہارت سے نکالے گئے جبکہ کعبہ کی اندرونی دیواروں کا پلاستر بھی نیا کیا گیا جو اس دور میں استعمال کیا گیا تھا۔
قدیم طرز تعمیر میں جو چٹانی پتھر استعمال کیے گئے تھے ان کے درمیانی خلا کو پر کرنے کےلیے اس دور میں مروجہ تعمیراتی اجزا کو جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے نکالا گیا اور اس کی جگہ نیا پلاستر کرنے سے قبل دیواروں کے پتھروں کو تراش کر ہموار کیا گیا۔
کعبہ شریف کی بنیاد کے حوالے سے ماہر تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ کعبہ کی بنیاد حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دور کی ہی ہے جو چٹانی پتھروں سے رکھی گئی تھی۔
واضح رہے مسجد الحرام کی توسیع کے پہلے مرحلے کا آغاز 1955 میں کیا گیا تھا جس کا مقصد عمرہ زائرین اور عازمین حج کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا تھا۔
توسیع میں آب زم زم کے مقام کو بھی صحن مطاف سے منتقل کیا گیا تاکہ مطاف میں طواف کرنے والوں کو سہولت ہو ۔