کورونا وائرس کے حوالے سے ایس اوپیز پرعمل کیا جا رہا ہے(فوٹو، ایس پی اے)
کنگ عبدالعزیز باز میلے کے شرکا کا کہنا ہے کہ ’سعودی بازکلب ‘ نے بازوں کی تربیت اور انکے ذریعے شکار کی قدیم روایت کو زندہ رکھنے کے لیے مثالی کام کیا ہے۔
کلب کے اس اقدام سے نہ صرف قدیم روایت بحال کی گئی بلکہ بازوں کی تربیت اور ان کی دیکھ بھال کےعلاوہ بازوں کے بارے میں اہم معلومات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
دوسری جانب شاہ عبدالعزیزباز میلے کے ترجمان ولید الطویل نے کہا ہے کہ میلے میں مقابلے نے تاریخی پہچان کا لطف دوبالا کر دیا۔ شائقین کا جوش و خروش شروع سے دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔
سعودی خبر رساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق الطویل نے کہا کہ شاہ عبدالعزیز تیسرے باز میلے میں زبردست مقابلے جاری ہیں۔ میلہ 12 دسمبر تک جاری رہے گا ۔
باز سے شکار کرنے والے سعودیوں نے اس حوالے سے اپنی مہارت کا ثبوت دیا۔
الطویل نے مزید بتایا کہ کنگ عبدالعزیز فالکن میلہ ولی عہد کی ہدایت پر منعقد کیا گیا ۔ وہ چاہتے ہیں کہ باز کے شائقین اپنے مشغلے سے بیزار نہ ہوں اور اس میں اپنی دلچسپی برقرار رکھیں۔
الطویل نے کہا کہ کیونکہ باز کے شائقین ’الملواح‘ مقابلے میں شرکت کرکے تجربہ حاصل کر چکے تھے اس وجہ سے یہ طے کرنا مشکل تھا کہ رواں سال کون ایوارڈ اپنے نام کرے گا ۔
واضح رہے شاہ عبدالعزیز تیسرا باز میلہ ریاض کے شمالی علاقے میں جاری ہے جس میں نہ صرف سعودی بلکہ دیگر ممالک سے بھی باز پالنے کے شوقین بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں۔
کورونا وائرس کے حوالے سے میلے کے تمام انتظامات وزارت صحت کی مقرر کردہ ایس اوپیز کے مطابق کیے گئے ہیں جس میں میلے کے مقام پر جگہ جگہ سینٹائزرکا انتظام کیا گیا ہے جبکہ سماجی فاصلہ برقراررکھنے کے لیے علاماتوں کے ذریعے نشاندہی کی گئی ہے۔