پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ابھی تک اُس قانون پر عمل درآمد نہیں ہو سکا جو گذشتہ دور حکومت میں سکھوں کی شادیوں سے متعلق بنایا گیا تھا۔ سکھ میرج ایکٹ 2018 میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے منظور کیا تھا۔
ن لیگ کے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی رامیش سنگھ اروڑا جو اس وقت پارلیمانی سیکرٹری تھے انہوں نے ہی یہ بل اسمبلی میں جمع کروایا تھا۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سکھ میرج ایکٹ ان کی حکومت نے منظور کر لیا تھا ’2018 میں ہم نے متفقہ طور پر اسے منظور کیا تھا لیکن اس کے بعد ہماری حکومت نہ رہی۔ صرف یہ ہونا تھا کہ اس ایکٹ کے تحت رولز بننا تھے اور اس کے مطابق رجسٹریشن شروع ہو جانا تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
سکھوں کی افطاری کیونکہ 'محبت ہر مرض کی دوا ہے'Node ID: 420461
-
سکھوں اور کشمیریوں کی ’جاسوسی‘ پر انڈین جوڑا گرفتارNode ID: 444461
-
کوئٹہ میں بھی 100 سالہ قدیم گردوارہ سکھوں کے حوالےNode ID: 493811