Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

21 نومبر 2002 سے 26 جون 2004 تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔ فوٹو: اے ایف پی
سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی کی نماز جنازہ بلوچستان میں ان کے آبائی علاقے روجھان جمالی میں ادا کر دی گئی ہے۔
میر ظفراللہ جمالی بدھ کے روز 76 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق میر ظفراللہ خان جمالی دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ گذشتہ ہفتے دل کی تکلیف کے باعث ان کو راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ وینٹی لیٹر پر تھے۔ 
میر ظفراللہ خان جمالی کے بیٹے عمر جمالی نے تصدیق کی ہے کہ ان کے والد بدھ کی رات انتقال کر گئے۔ موت کے وقت ان کے بیٹے اور دیگر قریبی رشتہ دار سابق وزیراعظم کے پاس موجود تھے۔ 
ظفراللہ جمالی کی میت آبائی علاقے جعفرآباد منتقل کرنے کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔
میرظفراللہ خان جمالی 21 نومبر 2002 سے 26 جون 2004 تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے تھے۔
میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944 کو بلوچستان کے علاقے روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم روجھان میں حاصل کی، اس کے بعد سینٹ لارنس کالج گھوڑا گلی اور ایچی سن کالج لاہور میں بھی زیر تعلیم رہے جبکہ 1965 میں گورنمنٹ کالج لاہور سے تاریخ میں ایم اے کیا۔

میر ظفر اللہ خان جمالی یکم جنوری 1944 کو بلوچستان کے علاقے روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔ فوٹو وکیپیڈیا

ظفر اللہ جمالی 1961 سے 1965 تک پنجاب یونیورسٹی کی ہاکی کی ٹیم کے کپتان رہے جبکہ قومی سطح پر بھی کئی میچز کھیلے۔
وہ 1977 میں پہلی بار بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور اس کے بعد بطور صوبائی وزیر اطلاعات اور خوراک کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
1982 میں وزیر مملکت برائے خوراک و زراعت بھی بنے۔ 1985 میں نصیر آباد سے بلامقابلہ قومی اسمبلی کے رکن بنے۔ 1986 میں وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی کابینہ میں بھی بطور وزیر بجلی و پانی کام کیا۔
1988 میں بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ بنے۔ 1990 کے الیکشن میں قومی نشست کے لیے حصہ لیا تاہم ناکام رہے۔ تاہم نو 1996 سے 22 دسمبر 1997 تک بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ رہے۔
اسی طرح 1997 میں سینیٹ کے رکن بھی بنے۔ 1997 میں وہ مسلم لیگ ق کے جنرل سیکرٹری بنے جبکہ بعدازاں 2002 میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ وہ بلوچستان سے منتخب ہونے والے واحد وزیر اعظم تھے۔ انہوں نے 26 جون  2004 کو استعفیٰ دے دیا تھا۔

شیئر: