Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل کی پیدوار کے حوالے سے اوپیک پلس کے ممبران میں معاہدہ

اوپیک پلس میں شامل ممالک نے ایک ہفتے تک آن لائن مذاکرات کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کے ممبران کے درمیان اگلے سال خام تیل کی پیداوار کی ترسیل کے حوالے معاہدہ ہوگیا ہے۔ معاہدہ تیل مارکیٹ میں جاری بحالی کے عمل کو یقینی بنانے کی ایک کوشش ہے۔  
عرب نیوز کے نمائندے فرینک کین کے مطابق سعودی عرب اور روس کی سربراہی میں اوپیک پلس میں شامل تیل پیدا کرنے والے ممالک نے ایک ہفتے تک آن لائن مذاکرات کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ خام تیل کی پیداوار میں جنوری سے یومیہ پانچ لاکھ بیرل تک اضافہ کیا جائے گا۔
نئی طے کی گئی مقدار کی ماہوار نگرانی سعودی وزیرتوانائی شہزادہ عبد العزیر بن سلمان کی سربراہی میں اوپیک پلس کے وزرا کریں گے۔
مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق تیل کی یومیہ پیداوار کو کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔
اس معاہدے کی تفصیلات تیل پیدا کرنے والے 23 ممالک کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد طے پائی ہیں۔ ان مذاکرات کا انتظام ویانا میں کیا گیا تھا جوکہ اوپیک (آرگنائزیشن آف پیٹرولیم ایکسپورٹنگ کنٹریز) کا گھر مانا جاتا ہے۔
 مذاکرات کے شرکا نے شہزادہ عبدالعزیز کی کورونا وائرس کے عالمی توانائی کی ماریکٹوں میں منفی اثرات کم کرنے کی کوششوں کو سراہا۔
کچھ ماہرین کا کہنا تھا کہ خام تیل کی کم طلب کا مطلب تھا کہ پہلے طے کی گئی 20 لاکھ بیرل کی مقدار کو اگلے تین ماہ تک کے لیے روکا جا سکتا ہے۔

مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق تیل کی یومیہ پیداوار کو کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

دوسرے ممالک جن میں متحدہ عرب امارات سر فہرست ہے نے آنے والے مہینوں میں تیل کی طلب کے حوالے سے بہت مثبت تھے۔
خام تیل کی یومیہ پیداوار میں کمی کرنے کا فیصلہ تیل کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ویکسین کی کورونا کے خلاف ٹرائلز میں موثر ثابت ہونے کے بعد ہوا ہے، جس سے معیشت کی بحالی کی امید پیدا ہوئی ہے۔
توانائی کے ماہرین نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا۔
کنسلٹنسی فرم قمر انرجی کے چیف ایگزیکٹیو رابن ملز نے عرب نیوز کو بتایا کہ، '(تیل کی پیداوار کو) ماہانہ معمولی مقدار میں بڑھانا معقول بات ہے۔ اس سے مارکیٹ پر بوجھ نہیں پڑے گا، ماریکٹ کے حصص دوبارہ حاصل ہوں گے اور ویکسین کے مطابق اس میں ردو بدل کیا جائے گا۔‘

شیئر: