Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہابیوں کی بارش کا نظارہ، شہریوں نے صحرا کا رخ کر لیا

ایک گھنٹے میں 120 ٹوٹے ہوئے تارے دیکھے جا سکتے ہیں (فوٹو: گیٹی امیجز)
سعودی عرب میں شہری ستارے ٹوٹنے اور شہاب ثاقب کے مناظر دیکھنے کے لیے صحرا میں نکلنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ جیمینیڈ میٹیئر شاور یا جیمینیڈ شہابیوں کی بارش 13 اور 14 دسمبر کو اپنی انتہا پر ہوگی اور ایک گھنٹے میں 120 ٹوٹتے ہوئے تارے دیکھے جا سکتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ تارے دیکھنے والوں کے لیے اس بار منفرد بات یہ ہے کہ رواں سال جیمینیڈ شہابیے نئے چاند کے ساتھ دیکھے جا سکیں گے، نیا چاند عام طور پر نہیں دیکھا جا سکتا جس کی وجہ سے ان شہابیوں کے اندھیری رات میں روشن لکیر چھوڑنے کے منظر کو دیکھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
شہابیے جنہیں ٹوٹے ہوئے تارے بھی کہا جاتا ہے، ان علاقوں میں زیادہ واضح طور پر نظر آتے ہیں جو شہر کی روشنیوں سے دور ہوں اسی لیے سعودی عرب کے صحرا شہابیوں کی بارش کا نظارہ کرنے کے لیے سب سے موزوں مقام سمجھے جاتے ہیں۔
ریاض سے تعلق رکھنے والے فلکی فوٹوگرافر انس المجید اس سال بھی ٹوٹتے ستاروں کی بارش کا منظر اپنے کیمرے میں عکسبند کرنے کے منتظر ہیں۔

المجید نے ٹوٹے ہوئے تاروں کی بارش کے نظارے کے خواہشمند افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جتنا ممکن ہو سکے شہر سے دور نکل جائیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ چاند اور یہاں موسم کی صورتحال کی وجہ سے یہ ایک بہترین وقت ہے۔ میں یقین سے یہ تو نہیں کہہ سکتا کہ یہ کیسا رہے گا لیکن امید ہے کہ میں دنیا کو وہ دکھا سکوں گا جو میرے پاس ہوگا۔‘
المجید نے ٹوٹے ہوئے تاروں کی بارش کے نظارے کے خواہشمند افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جتنا ممکن ہو سکے شہر سے دور نکل جائیں۔
’ایسی جگہ پر جائیں جہاں آسمان بورٹل سکیل پانچ درجے پر ہو یا اس سے بہتر ہو، اسے سے زیادہ اونچائی پر اس نظارے کو دیکھنا مشکل ہوگا۔‘
بورٹل سکیل دراصل عددی سکیل ہے جس کے ذریعے رات کے آسمان کی روشنی ایک مخصوص مقام سے ماپی جاتی ہے۔

شیئر: