Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی: کولڈ سٹوریج فیکٹری میں دھماکہ، آٹھ افراد ہلاک

پولیس حکام کے مطابق دھماکا فیکٹری میں بوائلر پھٹنے کے باعث ہوا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
کراچی کے علاقے نیو کراچی میں قائم کولڈ سٹوریج فیکٹری میں منگل کی شام دھماکہ ہوا جس میں  آٹھ افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔
نیو کراچی انڈسٹریل ایریا پولیس سٹیشن میں تعینات پولیس کانسٹیبل قمر نے حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے آگاہ کیا کہ دھماکہ نیو کراچی میں صبا سینما کے قریب قائم کولڈ سٹوریج فیکٹری میں مبینہ طور پر بوائلر پھٹنے سے ہوا جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے جب کہ فیکٹری کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا اور اس کی چھت زمین بوس ہوگئی۔
زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کراچی پولیس ترجمان شازیہ جہاں نے بتایا کہ ضلعی پولیس کیجانب سے عباسی شہید ہسپتال میں متاثرین اور ان کے لواحقین کی مدد اور رہنمائی کیلئے ایمرجنسی ڈیسک قائم کر دیا گیا۔

 

ایس پی گلبرگ اظہر مغل عباسی کا کہنا ہے کہ حادثے کے 16 زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ حادثہ فیکٹری میں بوائلر پھٹنے کے باعث ہوا۔
حادثہ سیکٹر 12 سی میں پلاٹ نمبر51 پر واقع آئس فیکٹری میں پیش آیا۔ پولیس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق فیکٹری مالک معین صدیقی کینیڈا میں رہائش پذیر ہے۔ فیکٹری میں سات ملازم کام کرتے تھے، باقی اطراف کے کارخانوں اور پیدل چلنے والے افراد متاثر ہوئے۔ واقعے کے نتیجے میں فیکٹری کی اطراف عمارت کارخانوں اورگاڑیوں کونقصان پہچا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تاحال شناخت نہیں ہوئی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیو کراچی میں کولڈ سٹوریج میں بوائلر پھٹنے سے جانی نقصان کا نوٹس لیتے ہوئے لیبر ڈیپارٹمنٹ سے رپورٹ  طلب کرلی۔
مراد علی شاہ نے ماتحت اداروں سے رپورٹ طلب کی ہے کہ بتایا جائے کیا مذکورہ برف خانہ قانونی طورپر بنا تھا اور  اس کے بوائلرز کی کبھی انسپیکشن بھی ہوئی تھی یا نہیں؟
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے یہ بھی استفسار کیا ہے کہ، ’کیا برف خانے کے ملازم ای او بی آئی  میں رجسٹرڈ تھے؟‘

شیئر: