غیر رجسٹرڈ انجینئروں کی خدمات لینے پر 10 لاکھ ریال جرمانہ
’اجازت نامہ حاصل کیے بغیر اپنے نام کے ساتھ ’انجینئر‘ لکھنا لوگوں کو گمراہ کرنے کے زمرے میں آتا ہے‘ (فوٹو: سبق)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ غیر رجسٹرڈ انجینئروں کو بھرتی کرنا یا ان کی خدمات لینا جرم ہے۔
اس پر 10 لاکھ ریال جرمانہ اور کم سے کم ایک سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ادارے نے کہا ہے کہ ’رجسٹریشن کے لیے غلط معلومات فراہم کرنا بھی جرم شمار ہوگا۔‘
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’تعمیراتی ادارے رجسٹرڈ انجینئروں کی خدمات پر اکتفا کریں، غیر رجسٹرڈ افراد کو بھرتی کرنا جرم میں شراکت داری ہے۔‘
’اسی طرح اجازت نامہ حاصل کیے بغیر اپنے نام کے ساتھ ’انجینئر‘ لکھنا لوگوں کو گمراہ کرنے کے زمرے میں آتا ہے۔‘
’یہی صورت حال ہر اس شعبے کے ساتھ ہے جس پر کام کرنے کے لیے اجازت نامہ درکار ہے جیسے ڈاکٹر یا اکاؤنٹنٹ وغیرہ۔‘
ادارے نے کہا ہے کہ ’تعمیراتی ادارے جب تک اجازت نامہ حاصل نہیں کرتے بحیثیت تعمیراتی ادارے اپنی تشہیر نہیں کرسکتے۔‘