اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ حکومت مخالف تحریک کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے کے بعد اب اسمبلیوں سے استعفوں اور لانگ مارچ کی تیاری کر رہا ہے۔ اسی دوران سابق وزیر اطلاعات سینیٹر محمد علی درانی نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے جیل میں ملاقات بھی کی۔
اس ملاقات کی خبر سامنے آنے کے ساتھ ہی یہ سوال پیدا ہوا کہ محمد علی درانی اچانک کس کے کہنے پر ملاقات کرنے پہنچ گئے اور کس کے کہنے پر انھیں ملاقات کی اجازت ملی۔
محمد علی درانی اور حکومت کی جانب سے ابھی تک ان سوالات کا جواب تو نہیں آیا تاہم جیل سے باہر نکل کر محمد علی درانی نے سفارتی اصطلاح ’ٹریک ٹو مذاکرات‘ کی قومی سیاست میں انٹری ضرور دلوا دی۔
مزید پڑھیں
-
گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ: بیل منڈھے چڑھے گی؟Node ID: 528876
-
ٹریک ٹو ڈائیلاگ، محمد علی درانی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتNode ID: 528906