حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ فنکشنل کے سیکرٹری جنرل محمد علی درانی نے لاہور میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔
جمعرات کی رات ہونے والی ملاقات میں محمد علی درانی نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ٹریک ٹو ڈائیلاگ شروع کرنے کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان سے تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمد علی درانی کی سوچ مثبت ہے تاہم اس وقت حکومت سے مذاکرات کی بات کرنا عوام کو مایوسی میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔
مزید پڑھیں
-
پی ڈی ایم تاریخ کی ردی میں چلی گئی ہے: وزیرِ اطلاعات شبلی فرازNode ID: 528801
-
حکومت اپوزیشن کی تجاویز پر بیان بازی نہیں، غور کرے: چوہدری شجاعتNode ID: 528816
پیپلز پارٹی کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے کی خبروں کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ جو فیصلہ پی ڈی ایم کا ہوگا وہ سب کا ہوگا۔
’پی ڈیم کے جمعہ کو رائے ونڈ میں ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا اور تمام پارٹیاں مشترکہ حکمت عملی ترتیب دیں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے کہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ دھاندلی کی پیداوار ہے، مذاکرات میں کس کی نمائندگی کرے گی؟
ایک سوال کے جواب میں پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ اپوزیشن کے تمام ارکان نے اپنی قیادت کے پاس استعفے جمع کرا دیے ہیں۔
اس موقع پر محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت چاہتی ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت شروع ہو۔
’ٹریک ٹو ڈائیلاگ کا مطلب ہی یہ ہے کہ بات خاموشی سے کی جائے اور موجودہ حالات میں ٹکراؤ سے بچنے کے لیے نئے راستے نکالنے چاہییں۔‘
