قطری شہریوں کی مملکت آمد: ’ہم اپنے دوسرے گھر واپس آ گئے ہیں‘
پہلے دن 70 گاڑیاں سرحد عبور کر کے مملکت میں داخل ہوئیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
تین سال سے زائد عرصے کے بعد قطری شہریوں نے زمینی سرحد سے سعودی عرب میں داخل ہونا شروع کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سینچر کو ابو سمرہ صلویٰ سرحد عبور کرنے والے پہلی قطری شہری نے کہا ہے کہ ’ہم اہنے دوسرے گھر میں واپس آ گئے ہیں۔‘ اس قطری شہری نے مزید بتایا ہے کہ سرحد عبور کرنے کا عمل آسان تھا اور بندرگاہ کے حکام نے بہت تعاون کیا ہے۔
چیک پوائنٹ عبور کرنے والے دوسرے قطری شہر نے کہا ہے ’یہ اچھا ہے کہ بحران حل ہو چکا ہے اور ہمارا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا ہے۔‘
کسٹم ڈائریکٹر علی ال اقلبی نے بتایا ہے کہ پہلے دن 70 گاڑیاں سرحد عبور کر کے مملکت میں داخل ہوئیں جبکہ 20 گاڑیاں دوسری سمت میں روانہ ہوئی ہیں۔
سعودی قطر زمینی سرحد کے دونوں جانب کورونا وائرس کے پھیلاو پر قابو پانے اور لوگوں کی صحت کی جانچ کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
سعودی عرب میں داخل ہونے والے ہر قطری شہری کو اپنی کورونا نیگٹو کی رپورٹ دکھانی ہو گی۔ اس کے علاوہ سرحد پر بنے طبی مرکز پر ان کا ایک اور کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا اور انہیں مملکت میں داخل ہونے کے بعد سات سے زائد دن تک قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔
دوسری طرف قطر میں داخل ہونے والے تمام لوگوں کو بھی اپنی کورونا نیگٹیو کی رپورٹ دکھانا ہوگی۔ جس کے بعد سرحد پر نئے کورونا ٹیسٹ کے بعد انہیں مخصوص ہوٹلوں میں ایک ہفتے تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
مملکت نے پچھلے ہفتے ہی دوحا کا تجارتی، سفری اور سفارتی بائیکاٹ ختم کیا ہے، جو جون 2017 میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین کی جانب سے شروع کیا گیا تھا۔
مملکت کی قومی ایئرلائن سعودیہ نے سینچر کو کہا ہے کہ وہ پیر سے ریاض اور جدہ سے دوحا کے لیے پروازوں کا آغاز کر رہی ہے۔