کنگ سلمان ریلیف سینٹر یمن میں غذائی قلت کے خاتمے کے لیے کوشاں
اتوار 10 جنوری 2021 11:12
سعودی ریلیف سنٹر غذائی کلینکس چلانے کے لیے یمنی حکام کی مدد کرے گا۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے کنگ سلمان انسانی امداد اور ریلیف سینٹر (کے ایس ریلیف) کی جانب سے یمن میں غذائی قلت کا شکار سکول کے بچوں کی امداد کا سلسلہ جاری ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو بھی کے ایس ریلیف نے یمن کی عدن گورنری میں سرکاری سکولوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی اور غذائی قلت کا مقابلہ کرتے طلباء اور تعلیمی عملے کی مدد کے منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھا۔
کے ایس ریلیف سینٹر نے حال ہی میں چار ملین ڈالر کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت سات یمنی گورنریوں میں پانچ سال سے کم عمر بچوں، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو غذائیت کے پروگرام میں معاونت کی جائے گی۔
اس پراجیکٹ سے چار لاکھ سینتس ہزار ایک سو 79 افراد مستفید ہوں گے۔ معاہدے کے مطابق جدید سامان سے آراستہ صحت کے مراکز بنائے جائے گے۔
سعودی سینٹر غذائی کلینکس اور موبائل ٹیموں کو چلانے کے حوالے سے یمنی حکام کی مدد کرے گا اور انہیں میڈیکل سپلائی فراہم کرنے کے علاوہ ان امور کی تربیت بھی دے گا۔
کنگ سلمان انسانی امداد اور ریلیف سینٹر ان خواتین اور خاندانوں پر بھی توجہ مرکوز کر رہا ہے جنہوں نے اپنے کمانے والوں کو کھو دیا ہے۔ اس حوالے سے انہیں تربیتی پروگراموں کی پیشکش کے علاوہ اپنے کاروبار شروع کرنے میں مدد کی جا رہی ہے۔
سینٹر نے گزشتہ سال دسمبر میں نفسیاتی، سماجی اور غذائی سہولت کی شکل میں 45 ہزار نو سو 63 مفت سروسز فراہم کی ہیں۔ ان سروسز سے عدن کے آٹھ ڈائریکٹوریٹس میں 62 سکولوں کے 12 ہزار سات سو 73 بچوں اور سٹاف کو فائدہ ہوا ہے۔
مئی 2015 میں اپنے قیام کے بعد سے یہ سینٹر 53 ممالک میں چار ارب ڈالر سے زائد مالیت کے ایک ہزار تین سو 29 پروجیکٹس کر چکا ہے۔
یمن نے سب سے زیادہ ان پروجیکٹس سے فائدہ اٹھایا ہے جہاں تین ارب ڈالر خرچ کیے جا چکے ہیں۔