سعود وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ ایران خطے میں تباہی پھیلا رہا ہے۔
ماسکو میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں فیصل بن فرحان نے ایران پر زور دیا کہ ایران کو اپنے عوام کی صلاحتیوں میں اضافہ کرنے پر وسائل خرچ کرنا چاہیے نہ کہ پڑوسی ممالک کی سکیورٹی کو غیر مستحکم کرنے پر۔
’ایرنی حکومت کو خطے میں کردار کے حوالے سے اپنے فلسفے کو تبدیل کرنا چاہیے۔‘
مزید پڑھیں
-
ایران کی نیوکلیئر انسپکٹرز کو ملک سے باہر نکالنے کی ’دھمکی‘Node ID: 531171
-
ایرانی شہری کورونا کے رحم و کرم پر، حکومت کا جوہری پروگرام جاریNode ID: 532316
سعودی وزیرخارجہ کے مطابق ایرانی حکومت کی ترجیح اس کے عوام کو ہونا چاہیے ’اور جب یہ ہوگا تو خطے میں صورتحال تبدیل ہوگی۔‘
فیصل بن فرحان کے مطابق مملکت خطے میں استحکام کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے یمن کے حوالے سے ریاض معاہدے پر عمل درآمد کروانے کے لیے سعودی کردار پر بھی گفتگو کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے کی امریکی فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب میں سویلین آبادی پر حملوں کے بارے میں بھی بتایا۔
روسی وزیرخارجہ نے کہا روس خلیج تعاون کونسل کی سربراہی کانفرنس اور اس میں طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماسکو خیلج کے خطے میں استحکام کا متمنی ہے۔ ’ہم خطے کے معاملات میں عدم مداخلت کے حوالے سے سعودی موقف کی حمایت کرتے ہیں۔‘
وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے زور دیا کہ ماسکو ’لیبیا میں تمام فریقین کی شمولیت سے جامع سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے سعودی وزیرخارجہ سے شام کے بحران کے بارے میں بات چیت کی ہے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/January/56/2021/6000245cd8699.jpg)