Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران خطے میں تباہی پھیلا رہا ہے: سعودی وزیرخارجہ

’دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعود وزیر خارجہ فیصل بن فرحان  نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ ایران خطے میں تباہی پھیلا رہا ہے۔
ماسکو میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں فیصل بن فرحان نے ایران پر زور دیا کہ ایران کو اپنے عوام کی صلاحتیوں میں اضافہ کرنے پر وسائل خرچ کرنا چاہیے نہ کہ پڑوسی ممالک کی سکیورٹی کو غیر مستحکم کرنے پر۔
’ایرنی حکومت کو خطے میں کردار کے حوالے سے اپنے فلسفے کو تبدیل کرنا چاہیے۔‘

 

سعودی وزیرخارجہ کے مطابق ایرانی حکومت کی ترجیح اس کے عوام کو ہونا چاہیے ’اور جب یہ ہوگا تو خطے میں صورتحال تبدیل ہوگی۔‘
فیصل بن فرحان کے مطابق مملکت خطے میں استحکام کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے یمن کے حوالے سے ریاض معاہدے پر عمل درآمد کروانے کے لیے سعودی کردار پر بھی گفتگو کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے کی امریکی فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب میں سویلین آبادی پر حملوں کے بارے میں بھی بتایا۔
روسی وزیرخارجہ نے کہا روس خلیج تعاون کونسل کی سربراہی کانفرنس اور اس میں طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماسکو خیلج کے خطے میں استحکام کا متمنی ہے۔ ’ہم خطے کے معاملات میں عدم مداخلت کے حوالے سے سعودی موقف کی حمایت کرتے ہیں۔‘
وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے زور دیا کہ ماسکو ’لیبیا میں تمام فریقین کی شمولیت سے جامع سیاسی عمل کی حمایت کرتا ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے سعودی وزیرخارجہ سے شام کے بحران کے بارے میں بات چیت کی ہے۔‘ 

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ملاقات میں روسی وزیر خارجہ سے خطے میں ایرانی مداخلت پر بھی بات چیت ہوئی ( فوٹو: سبق)

ان کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کورونا کی وبا سے نبردآزما ہونے کے ساتھ ساتھ تیل مارکیٹ کے استحکام کے لیے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
اس ملاقات کے حوالے سے شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ ’روسی ہم منصب سے عالمی تیل منڈی میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔‘
بقول ان کے ’اوپک پلس کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی اور خطے میں ایرانی مداخلت کے انسداد کے موضوع پر بھی بات چیت ہوئی‘
دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کی جانب سے بھی ملاقات کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ’سعودی عرب کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کا سلسلہ جاری ہے۔‘
سعودی وزیر خارجہ کے مطابق اس ملاقات میں ’روسی کورونا ویکسین کی فراہمی اور شام کے بحران کے متعلق بھی بات چیت ہوئی جبکہ اسلامی تعاون تنظیم کے تحت کانفرنس کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔‘
 

شیئر: