جوہری تنازع پر گیند اب امریکی کورٹ میں ہے: ایرانی صدر
جوہری تنازع پر گیند اب امریکی کورٹ میں ہے: ایرانی صدر
بدھ 20 جنوری 2021 19:36
ٹرمپ تو چلے گئے ہیں لیکن جوہری معاہدہ ابھی باقی ہے۔(فوٹو الشرق الاوسط)
ایران کے صدر حسن روحانی نے بدھ کے روز امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آ جائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران پرعائد معاشی پابندیاں ختم کریں۔
عرب نیوز کے مطابق روئیٹرز نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز امریکہ کا اقتدار سنبھالنے والے نئے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر ایران جوہری کام پر پابندیوں کے اس معاہدے پرسختی سے کاربند رہتا ہے تو امریکہ بھی معاہدے پر عمل درآمد کرے گا۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی کابینہ کے ساتھ بذریعہ ٹیلی ویژن ایک اجلاس میں کہا ہے کہ اب گیند امریکی کورٹ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر واشنگٹن ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آ جاتا ہے تو ہم بھی اس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کا پوری طرح احترام کریں گے۔
روحانی نے کہا کہ ہم اس بات کی توقع کرتے ہیں کہ آج آنے والی امریکی انتظامیہ قانون کی حکمرانی کی طرف ضرور واپس آئے گی اور اس پر قائم بھی رہے گی۔ امید ہے کہ امریکہ کے آئندہ چار سالہ دور میں گذشتہ چار سال کے لگے کالے دھبوں کو ختم کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تہران اور واشنگٹن کے مابین 2018 سے تناؤ میں اضافہ ہوا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے مابین معاہدے سے باہر نکلتے ہوئے تہران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے اور اسے جوہری ہتھیاروں کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی تھی۔
اس تناو کے سبب واشنگٹن کی جانب سے ایران پر ایسی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جن سے ایران کی معیشت کو بڑا دھچکہ لگا ہے۔
ایران جو ہمیشہ ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی تردید کرتا آیا ہے، اس نے ٹرمپ کی جانب سے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کی وجہ سے آہستہ آہستہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس دباؤ کا جواب دیا ہے۔
تہران نے اس بات کا بار بار ذکر کیا ہے کہ اگر امریکہ کی جانب سے لگائی گئی معاشی پابندیاں ختم کردی جائیں تو ایران معاہدے کی خلاف ورزیوں کو جلد از جلد ختم کرسکتا ہے۔
جو بائیڈن کی جانب سے منتخب کردہ امریکی سیکریٹری برائے خارجہ انتھونی بلنکن نے گذشتہ روز منگل کو کہا تھا کہ امریکہ ایران کے ساتھ اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کے بارے میں کسی قسم کا فوری فیصلہ نہیں کرے گا۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سیاسی کیریئر ختم ہو چکا ہے اور ایران کے بارے میں ان کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔
روحانی نے مزید کہا کہ ٹرمپ تو چلے گئے ہیں لیکن جوہری معاہدہ ابھی باقی ہے۔