بحری فوجی مشقوں کا مقصد حربی استعداد بڑھانا، سیکیورٹی تعاون کا دائرہ وسیع کرنا اور علاقائی سمندر کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے- (فوٹو: ایس پی اے)
’سمندری دفاع 21‘ کے نام سے مشترکہ فوجی مشقوں کا جمعرات کو آغاز ہو گیا- سعودی عرب، امریکہ اور برطانیہ کے دستے شامل ہیں- مشقوں کا سلسلہ دو ہفتے تک جاری رہے گا-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سمندری فوجی مشقوں کی افتتاحی تقریب میں سعودی عرب کے مشرقی بحری بیڑے کے کمانڈر میجر جنرل ماجد القحطانی موجود تھے- تقریب الجبیل کے کنگ عبدالعزیز سمندری اڈے میں منعقد ہوئی-
بحری فوجی مشقوں کا مقصد حربی استعداد بڑھانا، سیکیورٹی تعاون کا دائرہ وسیع کرنا، جنگی تجربات کا تبادلہ اور علاقائی سمندر کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے- مشقوں کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر عوض العنزی نے بتایا کہ ان مشقوں میں سعودی، امریکی اور برطانوی دستے شریک ہیں- برطانیہ کا سمندری بارودی سرنگوں کا سراغ لگانے والا دستہ شامل ہے- اس موقع پر لیکچرز اور اعلی درجے کی مشقیں ہوں گی-
یاد رہے کہ تینوں فریقوں کے بحری دستے اور فضائی بحری دستے حصہ لے رہے ہیں- اس موقع پر گولہ بارود بھی استعمال ہوگا- میرنز بھی مشقوں میں شریک ہیں-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں