Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے پانچ سال میں سات ہزار سے زائد پاکستانی قیدیوں کو رہائی دی

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فروری 2019 میں اپنے دورۂ پاکستان کے دوران قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب کی جانب سے گذشتہ پانچ سال میں 7200 سے زائد پاکستانی قیدیوں کو رہائی ملی ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کو ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ سال 2024 میں سب سے زیادہ 2130 پاکستانیوں کو سعودی جیلوں سے رہائی ملی۔ 
ریاض میں پاکستانی سفارت خانے کی حدود سے 2019 میں 545، 2020 میں 402، 2021 میں 367، 2022 میں 450، 2023 میں 493 اور 2024 میں 650 پاکستانی قیدیوں کو رہائی ملی، جس کے بعد مجموعی تعداد 2,907 ہو گئی ہے۔
اسی طرح جدہ میں پاکستانی قونصل خانے کی حدود سے 2019 میں 545، 2020 میں 916، 2021 میں 1331، 2022 میں 1394، 2023 میں 901 اور 2024 میں 1480 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا، جس کے بعد کل تعداد 4301 تک پہنچ گئی ہے۔
قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفارتی مشنز اور حکومت پاکستان کی مشترکہ کوششوں اور سعودی حکومت کے تعاون سے ہزاروں پاکستانیوں کی رہائی ممکن ہو سکی۔
 سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فروری 2019 میں اپنے دورۂ پاکستان کے دوران قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد پاکستانی حکومت نے اس معاملے پر قریبی سفارتی روابط رکھے اور اس عمل کو یقینی بنایا۔
وزارت خارجہ کے مطابق اس کے علاوہ بھی دنیا بھر میں مختلف پاکستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں 32 فلاحی ونگز قائم کیے گئے ہیں، جو قیدیوں کو قانونی معاونت، مالی مدد اور دیگر خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ 
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی شہری کسی بھی قانونی یا دیگر مسائل کی صورت میں سفارتی مشنز سے رابطہ کریں تاکہ انہیں مناسب مدد فراہم کی جا سکے۔

 

شیئر: