Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے سیاسی کارکن جاوید دہقان خلد کو پھانسی دے دی

اقوام متحدہ کے دفتر نے ایران میں مبینہ طور پر دی جانے والی پھانسی کی 28 دیگر سزاؤں کی بھی مذمت کی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
ایران میں حکام نے ایک بلوچ شخص کو سنیچر کی صبح پھانسی دے دی جو کہ کئی سالوں سے حکومت مخالف گروپوں کے ساتھ تعاون کرنے کے الزام میں جیل میں تھا۔
عرب نیوز نے فارسی زبان کے اخبار ایران انٹرنیشنل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کی تنبیہہ کے باوجود 31 سالہ جاوید دہقان خلد کو ایران کے زاہدان جیل میں ساڑھے پانچ سال قید کے بعد پھانسی دے دی گئی۔
جاوید خلد کی پھانسی سے ایک دن قبل اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے ایران کو پھانسی روکنے کا کہا تھا۔
اقوام متحدہ کے دفتر نے ایران میں مبینہ طور پر دی جانے والی 28 پھانسی کی سزاؤں کی بھی مذمت کی۔ ان میں سے کچھ قیدی اقلیتی گروپوں سے تعلق رکھتے تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران کے روحانی پیشوا علی خامنہ ای پر بھی زور دیا تھا کہ وہ جاوید خلد کی پھانسی کو رکوائیں۔  
ایمنسٹی کے مطابق جاوید خلد کو ایک مسلح گروپ سے تعلق رکھنے اور پاسدارانِ انقلاب ایران کے دو گارڈز پر حملہ کرکے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں ’انتہائی غیر منصفانہ‘ ٹرائل کے بعد پھانسی کی سزا دے دی گئی تھی۔
انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق قید کے دوران جاوید خلد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور ان کے انگوٹھے کا ناخن بھی اُکھاڑا گیا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مزید کہنا تھا، 'عدالت نے تشدد کے ذریعے کرائے گئے 'اعتراف' پر انحصار کیا اور پاسداران انقلاب کے ایجنٹس اور پراسکیوشن اتھارٹیز کی بدسلوکی کو نظرانداز کیا۔'

ایمنسٹی انٹرنیشل نے ایران کے روحانی پیشوا علی خامنہ ای پر زور دیا تھا کہ وہ جاوید خلد کی  پھانسی رکوائیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ایرانی عدلیہ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق جاوید خلد سنی عسکریت پسند گروپ جیش العدل کے سربراہ تھے۔
ویب سائٹ پر یہ بھی لکھا گیا ہے کہ انہیں پاسداران انقلاب کے دو گارڈز کو جنوب مشرقی سیستان-بلوچستان صوبے میں پانچ سال قبل گولی مار کر ہلاک کرنے پر پھانسی دی گئی۔
گذشتہ کچھ ہفتوں کے دوران ایرانی حکام نے مشہد اور زاہدان شہروں میں کم از کم 19 بلوچ شہریوں کو پھانسی دی ہے۔ ان میں سے چار پر سیاسی الزامات تھے۔
ایران کا صوبہ سیستان-بلوچستان افغانستان اور پاکستان کی سرحد کے قریب ہے۔

شیئر: