Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر 2021 کے آخر تک مصنوعی سیارہ خلا میں بھیجے گا

مصری خلائی ایجنسی کے سربراہ القوسی کے مطابق قاہرہ افریقہ کے ساتھ ایک مشترکہ سیٹلائٹ پراجیکٹ پر بھی کام کر رہا ہے (فوٹو: روئٹرز)
مصر رواں سال کے آخر میں مصنوعی سیارہ خلا میں بھیجے گا۔
مصری اخبار الیوم الصبیہ کے مطابق مصری خلائی ایجنسی کے سربراہ محمد القوسی نے کہا ہے کہ مصر دسمبر 2021 میں سیٹلائٹ لانچ کرنے جا رہا ہے جس کا مقصد ملک میں خلائی سائنس کے منصوبوں کو آگے بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا ہے مصر کے پاس ایک ایسا خلائی منصوبہ موجود ہے جو خلائی نظام، اس کے ڈھانچے، بین الاقوامی خلائی تعلقات کے ساتھ ساتھ مصری سپیس قانون بنائے جانے سے متعلق ہے۔
القوسی نے کہا کہ خلا کے حوالے سے ملک کے ارادے ان پانچ سیٹلائٹس سے بڑھ کر ہیں جو اس وقت مدار میں موجود ہیں۔
قاہرہ جرمنی اور چینی شراکت داروں کے تعاون سے نیا سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے جا رہا ہے جس کا وزن 65 کلوگرام ہے یہ اسی سال دسمبر میں چھوڑا جائے گا۔
منصوبے کے مطابق دوسرا منصوعی سیارہ مارچ 2022 میں بھیجا کیا جائے گا جو موسمیاتی تبدیلیوں کو مانیٹر کرے گا۔
تیسرا مصنوعی سیارہ ستمبر 2022 میں لانچ کیا جائے گا جو ایپلیکشنز کے سنسر سے متعلق ہو گا اور چین کے تعاون سے یہ مںصوبہ مکمل کیا جائے گا۔
القوسی نے کہا مصر ستمبر 2022 کے آخر تک سپیس سٹی کے لیے ٹیسٹنگ سنٹر کھولے گا۔
مصری میڈیا کے مطابق یہ عرب دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا خلائی منصوبہ ہو گا۔
اس حوالے سے القوسی کا مزید کہنا ہے کہ قاہرہ افریقہ کے ساتھ ایک مشترکہ سیٹلائٹ پر بھی کام کر رہا ہے جس کو افریقین یونین کا تعاون بھی حاصل ہے اور اس میں کینیا، یوگنڈا، گھانا، سوڈان اور نائجیریا کا بھی حصہ ہے۔

شیئر: