کراچی کے علاقے گارڈن میں منگل کو علی الصبح گاڑی پر فائرنگ کے واقعے میں خاتون سمیت چار افراد کو قتل کر دیا گیا۔
پولیس نے مقتولین کی شناخت کرتے ہوئے بتایا کہ ’چاروں مقتولین ٹک ٹاکرز تھے جبکہ دو مقتولین کا کریمینل ریکارڈ بھی سامنے آگیا ہے۔‘
پولیس کے مطابق ’گاڑی پر فائرنگ کا یہ واقعہ گارڈن میں انکل سریا ہسپتال کے سامنے منگل کو علی الصبح پیش آیا۔
مزید پڑھیں
-
'والد قتل ہو گئے، بھائی ہسپتال میں ہے'Node ID: 476541
-
پولیس یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والے میاں بیوی گرفتارNode ID: 529451
-
ٹک ٹاک پر راتوں رات سٹار بننے کے لیے ’نقل نہیں انفرادیت‘Node ID: 537076
عینی شاہدین کے مطابق ’نامعلوم افراد نے چلتی گاڑی پر فائرنگ کی جس سے دو افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ دو کار سواروں کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔‘
پولیس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ’مقتول عامر، ریحان، صدام اور مسکان آپس میں دوست تھے۔ لانڈھی کی رہائشی مقتولہ مسکان طلاق یافتہ اور ایک بچے کی ماں تھی۔‘
پولیس ذرائع کے مطابق ’مقتولہ مسکان اور مقتول عامر کا رحمان نامی لڑکے سے چند ماہ قبل جھگڑا ہوا تھا، رحمان بھی لانڈھی کا رہائشی اور ٹک ٹاکر ہے۔‘
’جھگڑے کے دوران رحمان نے مقتول عامر پر ہوائی فائرنگ بھی کی تھی، واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔ مقتولین جس گاڑی میں سوار تھے وہ ان کے دوست کی بتائی گئی ہے۔‘
دوران تفتیش ہلاک ہونے والے نوجوان صدام اور ریحان کا مزید کریمینل ریکارڈر بھی سامنے آگیا ہے۔ مقتول ریحان عرف انعام شاہ پر اقدام قتل اور جوا کے مقدمات درج ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/February/36481/2021/capture.png)
ان پر 2019 میں اتحاد ٹاؤن تھانے میں سرکار کی مدعیت میں جوئے کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ جون 2019 میں بھی مقتول ریحان پراقدام قتل کا مقدمہ اتحاد ٹاؤن میں درج ہوا۔
علاوہ ازیں، مقتول صدام کے خلاف چرس رکھنے کا مقدمہ بھی درج ہے۔ صدام اور ریحان کے خلاف 16 جنوری کو ہوائی فائرنگ کا مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔
پولیس نے جائے حادثہ سے نائن ایم ایم پستول کے نو خول جمع کیے ہیں، جبکہ ابتدائی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ ملزمان نے کار سواروں کو تعاقب کرنے کے بعد فائرنگ کرکے قتل کیا۔ گاڑی کے پچھلے شیشے پر گولیوں کے دو نشانات موجود ہیں۔
مقتولین ٹک ٹاکرز تھے اور انہوں نے آخری ٹک ٹاک ویڈیو گذشتہ روز پیر کی رات بنائی تھی۔