Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الدیسہ کی وادیاں، صحرا اور چٹانیں، سیاحوں کا مرکز

دو سو سے زیادہ کمپنیاں سیاحتی پیکیج متعارف کرا رہی ہیں (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں موسم سرما کی سیاحت نے الدیسہ کی وادیوں کو سعودی اور خلیجی ممالک کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔
 محکمہ سیاحت نے موسم سرما کے دوران 17 سے زیادہ مقامات کو موسم سرما کے سیاحتی پروگراموں میں شامل کر رکھا ہے۔ دو سو سے زیادہ کمپنیاں سیاحتی پیکیج متعارف کرا رہی ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق الدیسہ قریہ تبوک سے دوسو کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔ یہاں کے تاریخی مقامات اور قدرتی مناظر و چشمے سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں۔
یہ سطح سمندر سے چار سو میٹر کی بلندی پر واقع ہیں۔ یہاں کا موسم معتدل  اور زمین زرخیز ہے۔ جغرافیائی شکل و صورت میں بڑا تنوع ہے۔ 
الدیسہ کے میٹھے چشمے سال بھر دعوت نظارہ دیتے ہیں۔ الدیسہ کے پہاڑ اور منفرد وادیاں سال کے ہر موسم میں سیر و تفریح کے لیے موزوں ہیں۔ 
الدیسہ میں کئی وادیاں ہیں، ان میں وادی قراقر مشہور ہے۔ اس کے کئی چشمے ہیں۔ بعض وادی کے اوپر واقع ہیں۔ ان میں العین الزرقا، القطار، الطریف اور النمطیۃ قابل ذکر ہیں۔  
وادی قراقر الحرۃ پہاڑوں کے دامن سے نکلتی ہے۔ اوپر ہی سے دو شاخوں میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ اس وادی کا پانی جنوبی ضبا کے سمندر میں جاکر گرتا ہے۔ اس کے اطراف الدیسہ کی بستیاں مختلف ناموں سے آباد ہیں۔

یہاں خوشبو دار پودے بھی پورے ماحول کو معطر کیے رکھتے ہیں۔ (فوٹو: العربیہ)

یہاں کی وادی داما بھی بہت مشہور ہے۔ اسے صرف وادی بھی کہا جاتا ہے اور یہ لوگوں میں بے حد مقبول ہے۔ اس کے بالائی حصے میں کھجور کے درختوں کا جنگل ہے۔
علاوہ ازیں البردی، الحنا، الدفلی اور الزریع درختوں کے جنگل بھی ہیں۔ یہاں خوشبو دار پودے بھی پورے ماحول کو معطر کیے رکھتے ہیں۔ 
الدیسہ کے اطراف سنہری ریت والا صحرا بھی ہے۔ عجیب و غریب شکل کی پہاڑیاں اور قلعے بھی ہیں۔ یہاں آنے والے کوہ پیمائی کا شوق بھی پورا کرتے ہیں۔ وادیوں میں خیمے لگا کر رہنے کا لطف الگ ہے۔

شیئر: