غاروں کی سیاحت میں سعودی گائیڈ نے نئی دنیا کا دروازہ کھول دیا
اتوار 21 فروری 2021 21:05
سیاحوں کے لیےغاریں مہم جوئی کا محفوظ اور لطف اٹھانے کا ذریعہ ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
غاروں کی سیاحت کے ماہر اور گائیڈ طارق محمد نے سعودی عرب میں جغرافیائی سیاحت میں ایک نئی دنیا کا دروازہ کھول دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مدینہ منورہ سے تعلق رکھنے والے طارق محمد نے سیاحوں کی رہنمائی کو اپنی زندگی کا حصہ بنا رکھا ہے۔
سیاحت کے لیے آنے والے غیرملکیوں اور سعودی سیاحوں کی رہنمائی کے لئےمملکت میں موجود غاریں اور غاروں کی ارضیاتی حیثیت میں بھی وہ مہارت رکھتے ہیں۔
طارق محمد نےعرب نیوز کو بتایا ہے کہ جب ہم جغرافیائی سیاحت کے بارے میں بات کرتے ہیں تو سب سے پہلے ساحل، جنگلات، صحرا، پہاڑ، زیرزمین کنویں، گرم چشمے اور غیر فعال آتش فشاں کے علاقے ہمارے ذہن میں آتے ہیں مگر جب ہم سعودی عرب کی بات کریں تو یہاں کئی علاقوں میں مختلف یادگار غاریں بھی موجود ہیں۔
سعودی عرب میں سیاحت کی بحالی شروع ہو رہی ہے اور ہرعمر کے سیاح یہ جانتے ہیں کہ غاریں مہم جوئی کا ایک محفوظ اور لطف اٹھانے کا ذریعہ ہیں۔
طارق محمد نے بتایا کہ آتش فشاں پہاڑوں میں بننے والی غاروں میں ایک مثال الاشاہین غار کی ہے جس کی لمبائی 3700 میٹر ہے اور یہ مشرق وسطی کی سب سے لمبی بیسالٹک غار سمجھی جاتی ہے۔
یہ غار آتش فشاں لاوا اگلنے کے بعد ایک لمبی سرنگ ہے جس کے اطراف درجہ حرارت کی وجہ سے آتش فشاں لاوے کی سطح جمنا شروع ہو گئی۔
اس غار کی چوڑائی 4 تا12 میٹر اور لمبائی ڈیڑھ تا 12 میٹر کے درمیان ہے۔
سعودی عرب کے مغرب میں میکرہ الشاہین غار مدینہ منورہ کے علاقے حرۃ خیبر میں واقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں القرہ کے پہاڑوں میں ریت کا غار بھی اپنی نوعیت کی ایک عمدہ مثال ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چونے کے پتھر کی غاریں زمین کی سطح کے نیچے بنتی ہیں۔ لاکھوں سالوں کے دوران تیزابی زمینی یا زیرزمین دریا چونا پتھر کھا جاتے ہیں جس کی وجہ سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ غاروں کی شکل اختیار کر جاتی ہیں۔چونے کے پتھروں کی بنی غاروں میں المربع غار اور طحالب غار اس کی واضح مثال ہیں۔
طارق نے بتایا ہے کہ طحالب غار کے دروازے پر نمی کی موجودگی اور اس خصوصیت سے اس کا یہ نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا وسطی خطہ اس قسم کی مخصوص غاریں ہیں۔ مجھے لگتا ہے یہ غار یں اپنی مختلف شکلوں کے لحاظ سے سب سے خوبصورت ہیں ۔
سیاحت کے گائیڈ طارق محمد نے واضح کیا کہ غاروں کی سیاحت سال بھرکی جا سکتی ہے۔ موسم چاہے گرم ہو یا سرد اسی طرح وقت خواہ صبح ہو یا شام کیونکہ یہاں غاروں کا درجہ حرارت مستقل طور پر 24 سے26 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہتا ہے۔
آخر میں طارق محمد نے زور دے کر کہا کہ غاروں کے لیے کسی بھی سیاحتی دورے کے لیے کسی ماہر کی رہنمائی ضروری ہوتی ہے کہ وہ غاروں کی خصوصیات کو واضح کرتا ہے۔