’میں 30 سال سے زائد عرصے سے وکالت کے شعبے سے منسلک ہوں اور سینکڑوں کی تعداد میں قتل اور دوسرے جرائم کے مقدمے لڑے ہیں۔ اس عرصے میں میں نے ایک یا دو خواتین کو مقدمات میں گواہی دیتے دیکھا ہے۔ اگر میں اپنے تجربے کی بنیاد پر آپ کو بتاؤں تو ایک ہزار مقدمات میں آپ کو دو یا تین خواتین گواہ ملیں گی جو کسی مقدمے میں ایک گواہ کے طور پر پیش ہوتی ہیں، باقی سارے گواہ مرد ہی ہوتے ہیں۔‘
یہ خیالات ہیں پاکستان کے معروف وکیل آفتاب باجوہ کے جو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرڑی بھی رہ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کسی کے لیے عدالتی نظام نہیں بدل سکتے‘ چیف جسٹسNode ID: 355131