انہوں نے بتایا کہ ’کھلے مقامات پر 300 افراد کے اجتماع پر صرف دو گھنٹے کے لیے اجازت دی جائے گی۔‘
’دفاتر کو 50 فیصد سے زائد عملہ بلانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔‘
ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے بتایا کہ’ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث انتظامیہ نے شہر کے تین سب سیکٹرز کو اتوار کی رات سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
ان کے مطابق ’ان سب سیکٹرز میں آئی ٹین ٹو، آئی ایٹ فور اور ایف الیون ون شامل ہیں۔‘
کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث این سی او سی کی ہدایات پر اسلام آباد انتظامیہ نے بدھ کے روز بھی نئی پابندیوں کے اطلاق کی ہدایات جاری کی تھیں۔
بدھ کی رات جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق عوامی و دیگر مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا۔
’تمام تجارتی سرگرمیوں پر رات 10 بجے کے بعد پابندی عائد ہو گی، تاہم ہسپتال، میڈیکل سٹورز اور اشیائے خورد و نوش کی دکانوں پر رات 10 بجے بند کرنے کی پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔‘
اسلام آباد انتظامیہ کے نوٹی فیکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’کورونا وائرس کی وبا میں اضافے کے بعد تمام پارکس شام 6 بجے بند کر دیے جائیں گے۔‘
’شادی ہالز اور ہوٹلوں کے اندر بیٹھ کر کھانے پر 15 مارچ سے دی جانے والی اجازت کو بھی منسوخ کر دیا گیا۔‘
اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ’سنیما ہالز اور مزارات بند رکھنے کے حوالے سے بھی پابندی برقرار رہے گی۔‘
یاد رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد بدھ کو ہی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد اور پشاور سمیت پنجاب کے 9 بڑے شہروں میں تعلیمی ادارے پیر 15 مارچ سے 28 مارچ تک بند رہیں گے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد بھی کورونا وائرس کا شکار
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے اتوار کو ٹوئٹر پر بتایا کہ ’ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں سب کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔‘