سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا کہنا ہے کہ ’ ترحیل‘ سے ڈی پورٹ ہونے والے غیر ملکی حج و عمرہ ویزے کے علاوہ ملازمت کے کسی دوسرے ویزے پر نہیں آسکتے۔
’جوازات‘ سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ وہ سال 2011 میں ترحیل ’ڈیپوٹیشن سینٹر‘ کے ذریعے واپس گئے تھے کیا اب دوبارہ کسی دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں؟‘
مزید پڑھیں
-
اہلیہ اور بچوں کے اقاموں کی تجدید اور خروج وعودہ کیسے؟Node ID: 543911
-
ملازمت کا معاہدہ نہ رکھنے والے کارکنان پر نیا قانون لاگو ہوگا؟Node ID: 548931
جوازت کی جانب سے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر واضح طور پر کہا گیا کہ ’ڈی پورٹ ہونے والے کسی بھی غیر ملکی کو دوبارہ ورک ویزے پر مملکت آنے کی اجازت نہیں۔ ایسے افراد صرف حج یا عمرہ ویزے پر مملکت آسکتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ مملکت میں 14 مارچ 2021 سے ملازمت کے نئے قوانین نافذ کردیے گئے ہیں جن میں یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ ایسے افراد جو کارآمد ملازمت کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خروج وعودہ پرجاتے ہیں اور واپس نہیں آتے انہیں مستقل طور پر مملکت کے لیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔
اس قانون کی رو سے ڈی پورٹ ہونے والے افراد جنہیں عربی میں ’مرحل‘ کہا جاتا ہے ایسے افراد کو ڈی پیوٹیشن سینٹر کے ذریعے مملکت سے بے دخل کیا جاتا ہے، ان پر اب نئی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اس سے قبل ایسے افراد کو مختلف مدت کے لیے مملکت سے بلیلک لسٹ کیا جاتا تھا مگر اب ڈی پورٹ یعنی ترحیل کے ذریعے جانے والا کوئی بھی غیر ملکی دوبارہ کسی بھی قسم کے ملازمت کے ویزے پر مملکت نہیں آسکتا۔