یمن کے قومی مفادات کو ترجیح دی ہے، شہزادہ خالد بن سلمان
نیا سعودی امن فارمولا سابقہ فارمولوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔(فوٹو سبق)
سعودی نائب وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب یمن میں قیام امن کے لیے کوشاں ہے۔ نیا سعودی امن فارمولا سابقہ فارمولوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ خلیجی امن اقدام سے اس کا آغاز ہوا تھا ۔
انہو نے کہا کہ یمنی بحران ختم کرانے کے لیے مختلف سطحوں پر مشاورتی مشن شروع کیے گئے جن کی سعودی عرب حمایت کرتا رہا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق خالد بن سلمان نے کہا کہ سعودی امن فارمولے میں یمن کے استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس کے تمام نکات اس بات کی علامت ہیں کہ یمن کے قومی مفادات کو سب سے اوپر رکھا گیا ہے۔
نائب وزیر دفاع نے کہا کہ سعودی عرب نے امن فارمولے نے یمن میں مکمل جنگ بندی کی بات کہی ہے۔ اس کا مقصد یمنی بھائیوں کی مشکلات دور کرنا اور حوثیوں کو ایران کےحریصانہ عزائم کے مقابلے میں یمنی عوام اور وطن عزیز کے مفادات کو اوپر رکھنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
خالد بن سلمان نے امید ظاہر کی کہ حوثی جامع اور پائدار سیاسی حل تک رسائی کے لیے یمنی فریقوں کے درمیان امن مشاورت کے لیے جلد از جلد تیار ہو جائیں گےـ
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اپنی سرحدوں، عوام اور قدرتی وسائل کا دفاع کرتا رہے گا۔ یمن کی آئینی حکومت اور سرکاری افواج کو حوثیوں کے حملوں کے خلاف دفاع میں تعاون دیتا رہے گا۔
نائب وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے امن فارمولا قبول کرنے کی صورت میں اسے اقوام متحدہ کی نگرانی میں نافذ کرایا جائے گا اور ہم اس کے پابند ہیں۔