علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم: میشا شفیع 10 اپریل کو عدالت طلب
علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم: میشا شفیع 10 اپریل کو عدالت طلب
ہفتہ 27 مارچ 2021 17:12
عدالت نے میشا شفیع کے وکیل کو ان کی حاضری یقینی بنانے کا ہدایت کر دی ہے (فوٹو: میشا شفیع ٹوئٹر)
لاہور کی ایک مقامی عدالت نے مبینہ جنسی ہراسگی کے معاملے پر علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کو 10 اپریل کو طلب کیا ہے۔
ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ ذوالفقار باری نے کیس کی سماعت کی۔
میشا شفیع نے 2018 میں گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا جسے علی ظفر نے مسترد کیا تھا۔
گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ان کے وکیل اسد جمال عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ ’میشا شفیع ملک سے باہر ہے۔ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔‘
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ’میشا شفیع نے تاحال نہ ضمانت کرائی ہے نہ وہ گرفتار ہے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کیسے دائر ہو سکتی ہے۔‘
میشا شفیع کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’ایف ائی اے نے کوئی وارنٹ گرفتاری یا نوٹس نہیں بھیجا اس لیے ضمانت نہیں کرائی۔‘
وکیل نے بتایا کہ میشا شفیع ایف آئی اے کی تفتیش میں شامل ہو چکی ہے۔
عدالت نے میشا شفیع اور دیگر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بحث 10 اپریل تک ملتوی کر دی ہے۔
عدالت نے میشا شفیع کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر ایف ائی اے سے بھی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
گلوکارہ میشا شفیع کے علاوہ عفت عمر، لینا غنی، فریحہ ایوب اور حسیم الزمان نے بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی۔
ان پر مبینہ طور پر گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پرمہم چلا کر کردار کشی کا الزام ہے۔
اداکارہ عفت عمر، لینا غنی، فریحہ ایوب، علی گل، حسیم الزمان اور سید فیضان رضا ضمانت پر ہیں۔ گلوکار علی گل پیر کی بریت کی درخواست پر بھی بحث ہوئی۔
علی ظفر کے وکیل کا کہنا ہے کہ ’ملزمان نے علی ظفر کے خلاف ہتک آمیز پوسٹیں سوشل میڈیا پر لگائیں اورعلی ظفر کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔‘
عدالت نے کہا ہے کہ میشا شفیع عدالت کے روبرو پیش ہو اور ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے۔
عدالت نے میشا شفیع کے وکیل کو میشا شفیع کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔