سفری پابندی اٹھنے پر سعودی سیاحت کے لیے کہاں جائیں گے؟
2019 میں بیرونی سیاحت پر 18.7 ارب ڈالر خرچ کیے گئے تھے (فوٹو: ٹوئٹر)
آئرلینڈ کے ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2025 تک سعودی عرب کی سالانہ بیرون ملک سیاحت 43 ارب ڈالر کی حد عبور کر جائے گی۔
سعودی مرکزی بینک (ساما) کے مطابق 2019 میں بیرونی سیاحت پر 18.7 ارب ڈالر خرچ کیے گئے تھے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت سیاحت نے کووڈ 19 وبا کے پھیلنے پر سرکاری اعدادوشمار جاری کرکے بتایا کہ سعودی عوام نے داخلی سیاحت پر بڑی رقم خرچ کی ہے۔
سعودی شہریوں نے ہوٹلوں میں رہائش پر اچھی خاصی رقم خرچ کی۔ سعودی عرب کے بیشتر شہروں میں سیاحتی موسم کامیاب رہے ہیں۔
المسافر سیاحتی کمپنی نے رائے عامہ کے جائزے کی رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا کہ 80 فیصد سے زیادہ سعودی سفری پابندیاں اٹھائے جانے پر بیرون مملکت سفر کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
مئی میں سفری پابندیاں ختم ہونے کے بعد سے نومبر 2021 تک چھ ماہ کے دوران سعودی شہریوں کی بڑی تعداد بیرون مملکت سفر کرے گی۔
میکنزی انٹرنیشنل کنسلٹینسی نے 2019 میں رپورٹ میں بتایا تھا کہ سیر و تفریح پر سعودی شہری پچاس فیصد سے زیادہ بیرون ملک خرچ کررہے تھے تاہم سفری پابندیوں اور کورونا وبا کے زمانے میں خارجی سیاحت کے بجائے داخلی سیاحت پر یہ رقم خرچ کی گئی۔