مہلت کے دوران واپس جانے والے نئے ویزے پر آ سکتے ہیں؟
مہلت کے دوران واپس جانے والے نئے ویزے پر آ سکتے ہیں؟
منگل 30 مارچ 2021 5:36
خلاف ورزی درج نہ ہو توجب چاہئیں دوسرے ویزے پر آسکتے ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
ایک شخص نے پوچھا ہے کہ’میرا اقامہ نیا ہے مگر کفیل نے ہروب فائل کیا ہوا ہے فائنل ایگزٹ پر جانا ہے، شعبہ ترحیل ’ڈیپوٹیشن سینٹر‘ سے رجوع کرسکتا ہوں؟
جوازات کی جانب سے بتایا گیا کہ ہروب فائل ہونے کے کیس کےلیے لازمی ہے کہ وزارت افرادی قوت سے رجوع کیا جائے جہاں سے معاملہ درست کرانے کے بعد فائنل ایگزٹ کے لیے ڈیپوٹیشن سینٹر سے رجوع کریں۔
واضح رہے سعودی عرب میں ہروب کیس فائل ہونے کے 15 دن کے اندر کفیل اسے کینسل کرانے کا مجاز ہے۔ دو ہفتے کی مقرہ مدت ختم ہونے کے بعد کیس پیچیدہ ہو جاتا ہے۔لازمی ہے کہ وزارت افرادی قوت کے ریجنل ادارے سے رجوع کیاجائے جہاں ہروب کے معاملات کی جانچ کی جاتی ہے۔
ہروب فائل ہونے کے دو ہفتے بعد فائل سیز کرکے وزارت افرادی قوت کو ارسال کردی جاتی ہے۔
وزارت میں شعبہ قانونی کے اہلکاروں کے پاس درخواست دینے پروہ مختلف پہلوں سے ہروب کا جائزہ لینے کے بعد کیس کا فیصلہ دیتے ہیں۔ ہروب کے خلاف کیس فائل کرنے کےلیے یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ ہروب غلط لگایا گیا تھا جس کےلیے تمام دستاویزی ثبوت بھی مہیا کرنا ہوتے ہیں۔
وزارت افرادی قوت کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ہروب کینسل کرنے کے بعد شعبہ ترحیل سے رجوع کیا جاتا ہے جہاں وزارت کی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پرسسٹم میں غیر ملکی کی فائل کو اوپن کرکے اس کا فائنل ایگزٹ لگایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ جس شخص کا ہروب فائل ہوا ہے اس کی فائل سیز کردی جاتی ہے جس کے بعد اقامہ تجدید ہو سکتا ہے اور نہ ہی خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ حاصل کرنا ممکن ہوتا ہے۔
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پردریافت کیا کہ وہ ماضی میں دی گئی مہلت جسے ’وطن بلا مخالف‘ کا عنوان دیا گیا تھا کے تحت واپس گیا تھا اب دوبارہ دوسرے ویزے پر آنا ممکن ہے، مہم کے دوران واضح طورپر کہا گیا تھا کہ جو اس مہلت کے دوران جانے والے دوبارہ ورک ویزے پرآ سکتے ہیں؟
جوازات کا کہنا تھا کہ ’ نظام کے مطابق مملکت سے قانونی طور پرخروج نہائی پر جانے والے افراد جن پر کسی قسم کی کوئی پابندی یعنی خلاف ورزی درج نہ ہو وہ جب چاہئیں دوسرے ویزے پرمملکت آسکتے ہیں‘۔
خیال رہے سال 2017 میں حکومت کی جانب سے ایسے تارکین وطن جن کے اقامہ ایکسپائرتھے یا وہ غیر قانونی طور پرمملکت میں مقیم تھے کے علاوہ دیگر خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کو عام معافی دی گئی تھی جس کا خاص نکتہ یہ تھا کہ اس مہم سے استفادہ کرتے ہوئے واپس جانے والوں کا اسٹیٹس بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیاجائے گا اور انہیں دوسرے ویزے پر مملکت آنے کی اجازت ہوگی ۔
مہم کا مقصد مملکت میں غیر قانونی طورپر مقیم افراد کو مہلت دینا تھی۔ مہلت ختم ہونے کے بعد تفتیشی کارروائیوں میں گرفتار ہونے والوں کو ڈی پورٹ اور بلیک لسٹ بھی کیا گیا تھا جبکہ وہ افراد جن پر کسی قسم کی عدالت خلاف ورزی ریکارڈ تھی اور ان کا خروج کسی کردہ جرم کی نتیجے میں مہم کے دوران کیا گیا تھا ان پر اس عام معافی کا اطلاق نہیں ہوتا۔