سعودی کابینہ نے منگل کو ایک مرتبہ پھر ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے مسلسل حملوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔
کابینہ نے قومی صلاحیتوں، تیل کی برآمدات، انرجی سیکیورٹی اور عالمی تجارت کے تحفظ کے لیے تمام ضروری موثر اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ورچوئل اجلاس میں کابینہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی کابینہ کی ایک بار پھر حوثیوں کے حملوں کی مذمتNode ID: 545761
-
تیل تنصیبات پر حملوں سے عالمی معیشت کو خطرہ: سعودی کابینہNode ID: 547686
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق قائم مقام وزیر اطلاعات ماجد القصبی نے کہا کہ کابینہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ’سعودی عرب پر حملے روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ حملے ایران کرارہا ہے جو حوثیوں سے سیاسی اور عسکری فیصلے کراتا ہے‘۔
’ حوثی ایران کی حمایت سے جازان میں تیل مصنوعات کے سٹیشن پر بزدلانہ تخریبی کارروائی نیز سول تنصیبات اور شہریوں پر دہشت گردانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حوثیوں کے یہ حملے نہ صرف سعودی عرب او ر اس کی اقتصادی تنصیبات کو نقصان پہنچانے کی غرض سے کیے جا رہے ہیں بلکہ یہ عالمی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی انرجی سپلائی، سیکیورٹی اور جہازرانی کو متاثر کرنے کے لیے بھی کیے جا رہے ہیں‘۔
سعودی کابینہ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ’یمنی بحران کے خاتمے کے لیے مختلف سیاسی کوششوں خصوصا سعودی امن اقدام کو حوثی ایران کی شہ پر مسترد کر رہے ہیں‘۔
#فيديو_واس | #خادم_الحرمين_الشريفين خلال ترؤسه جلسة #مجلس_الوزراء.#واس pic.twitter.com/7NXRsj0SbK
— واس الأخبار الملكية (@spagov) March 30, 2021