غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے ریکارڈ لائسنس جاری
غیرملکی سرمایہ کاری میں بیس فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ (فوٹو سبق)
سعودی عرب نے 2020 کی آخری سہ ماہی میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو ریکارڈ لائسنس جاری کیے ہیں۔ غیرملکی سرمایہ کاری میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
سعودی معیشت نے اپنی مستحکم پوزیشن برقرار رکھی جبکہ بحرانوں سے نمٹنے کے سلسلے میں لچکدار پالیسی کا مظاہرہ کیا۔ 2020 کی دوسری ششماہی کے دوران کووڈ 19 وبا کے اثرات اور ہنگامی حالات کے باوجود تدریجی بہتری شروع ہوگئی تھی۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت سرمایہ کاری نے یہ حقائق 2020 کی چوتھی سہ ماہی سے متعلق رپورٹ میں جاری کیے ہیں۔
وزارت سرمایہ کاری نے گزشتہ برس کی چوتھی سہ ماہی کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں کو 466 انویسٹمنٹ لائسنس جاری کیے۔
اتنی بڑی تعداد میں انویسٹنگ لائسنس، 2005 میں رجسٹریشن سسٹم متعارف ہونے کے بعد پہلی بار جاری کیے گئے ہیں۔ 2020 کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں یہ تعداد 52 فیصد اور 2019 کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہے۔
علاوہ ازیں دسمبر 2020 کے دوران 189 انویسٹنگ لائسنس جاری ہوئے جو ایک ماہ کے دوران جاری ہونے والے لائسنسوں کے حوالے سے منفرد ریکارڈ ہے۔
وزارت سرمایہ کاری کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ موجودہ نتائج سے ظاہر ہو رہا ہے کہ جون 2020 میں غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کی لہر جو شروع ہوئی تھی وہ مسلسل جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 کا ریکارڈ مثبت رہا ہے۔ ایک سال کے دوران 1278 انویسٹمنٹ لائسنس جاری کیے گئے جو 2019 کے مقابلے میں 13 فیصد اور 2018 کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ ہیں۔
وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح کا کہنا ہے کہ اعدادوشمار بتا رہے ہیں کہ سعودی معیشت منڈی کے مشکل حالات کے باوجود لچکدار پالیسی برقرار اور پیشرفت کا سلسلہ عزم اور امید کے ساتھ قائم کیے ہوئے ہے۔