Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افرادی قوت کی درآمد کیوں مہنگی ہوگئی، نئی شرائط کیا ہیں؟

نئی تبدیلیوں کے پیش نظر افرادی قوت کی درآمد مہنگی ہوئی ہے۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ ریکروٹنگ ایجنسیوں اور کمپنیوں کی فیسوں کی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔ 
وزارت کی طرف سے  یہ اطمینان مقامی شہریوں کی ان شکایات پر کیا گیا جن میں کہا گیا تھا کہ ریکروٹنگ کمپنیاں اور ایجنسیاں افرادی قوت کی درآمد کے لیے منہ مانگے پیسے طلب کر رہی ہیں۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ جہاں تک فیسوں میں اضافے کا معاملہ ہے تو دراصل کئی تبدیلیاں ایسی ہوئیں جن کی وجہ سے فیسیں بڑھ گئی ہیں۔ سب سے پہلی وجہ کورونا وائرس کی وبا ہے۔ سعودی عرب آمد کی نئی شرائط مقرر کی گئی ہیں۔
سعودی عرب آنے کے لیے پی سی آر ٹیسٹ لازمی کر دیا گیا ہے۔ 
غیرملکی ملازم یا ملازمہ کو دوسرے ٹیسٹ سے قبل خود اپنے ملک میں ہاؤس آئسولیشن میں رکھا جانا ضروری ہے۔ 
ہوائی جہازوں کے ٹکٹ 15 سے 33 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔ ویلیو ایڈڈ ٹیکس 5 سے بڑھ کر 15 فیصد ہوگیا ہے۔ 
کورونا وبا کی وجہ سے بعض ممالک سے افرادی قوت کی درآمد ناممکن ہوگئی ہے۔ 
متعلقہ ملک میں دور دراز قریے یا قصبے سے دوسرے شہر یا دارالحکومت جانے کے لیے بھی پی سی آر مقرر کر دیا گیا ہے یہ الگ اضافی لاگت ہے۔ 
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ نئی تبدیلیوں کے پیش نظر افرادی قوت کی درآمد مہنگی ہوئی ہے۔
افرادی قوت کی درآمد کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے مناسب تجاویز اور افکار سرکاری چینلز کے ذریعے پیش کریں، اس کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ 
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ جہاں تک غیر قانونی عملے کے مہنگے ہونے کی شکایات ہیں تو وہ افرادی قوت کی ذمہ داری نہیں۔ اس کا تعلق سعودی عرب کے سکیورٹی اداروں سے ہے۔

شیئر: