Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بلاول بھٹو نے سی ای سی اجلاس میں پی ڈی ایم کا شوکاز نوٹس پھاڑ کر پھینک دیا‘

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں اختلافات سینیٹ الیکشن کے بعد سامنے آئے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کا معاملہ زیربحث آیا جس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو پھاڑ کر پھینک دیا۔
پیپلز پارٹی کے معتبر ذرائع نے اتوار کو سی ای سی کے اجلاس میں پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو پھاڑے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’بلاول بھٹو نے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء کو شاہد خاقان عباسی کا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا۔‘

 

اور اس کے بعد ’بلاول بھٹو نے سی ای سی اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کے شوکاز نوٹس کو پھاڑ کر پھینک دیا۔‘
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کی جانب سے شوکاز نوٹس پھاڑے جانے پر سی ای سی کے شرکاء کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں۔
اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ہم سیاست عزت کے لیے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔‘
دوسری جانب اتوار کو جاری رہنے والے پی پی پی کی سی ای سی کے اجلاس کو پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کے اجلاس کو کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے اور کل دوپہر کو پریس کانفرنس کریں گے۔
خیال رہے اس سے قبل بلاول ہاؤس کراچی کے ایک ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد شام سات بج کر 10 منٹ پر میڈیا بریفنگ ہوگی
اتوار کو ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں پی ڈی ایم کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفے کی تجویز بھی زیر غور تھی۔ تاہم اس حوالے سے اعلان بھی اب کل کی پریس کانفرنس میں متوقع ہے۔
 
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ  میں اختلافات اس وقت سامنے آئے جب پاکستان پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی نے مبینہ طور پر پر بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے سینیٹرز سے قائد حزب اختلاف بننے کے لیے ووٹ حاصل کیے۔ 
جس کے جواب میں مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں نے اپوزیشن کا الگ گروپ بنانے اور آزاد حیثیت میں اپوزیشن کرنے کا فیصلہ کیا۔ 
ٹیم میں شامل دیگر آٹھ جماعتوں کے فیصلے کی روشنی میں پانچ اپریل کو پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے۔ 
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پی ڈی میں تقسیم سینیٹ اجلاس سے پہلے ہی اس وقت واضح ہو گئی جب سینیٹ میں اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے بجائے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے کمرہ میں آزاد اپوزیشن کی جماعتوں کا مسلم لیگ ن کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔
اس اجلاس میں مسلم لیگ ن، جے یو آئی، پی کے میپ، نیشنل پارٹی اور بی این پی مینگل کے سینیٹرز شریک ہوئے سینیٹ میں آزاد اپوزیشن کے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے بھی شرکت کی۔

نوٹس میں بلاول بھٹو سے کہا گیا ہے کہ سات دن کے اندر اس خلاف ورزی کی وضاحت کریں (فوٹو: اے ایف پی)

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'صدر پی ڈی ایم کی منظوری سے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’نوٹسز واٹس ایپ کر دیے ہیں اصل کاپی آج سینیٹ اجلاس کے دوران دے دی جائے گی۔‘
’ پیپلزپارٹی اور اے این پی کو سات دن جواب کے لیے دیئے ہیں۔ جو جواب آئے گا اسے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آئندہ کی کارروائی پر فیصلہ کرے گا۔ نوٹس پر لکھا ہے کہ پی ڈی ایم اس نوٹس کو پبلک نہیں کرے گی۔ دونوں جماعتیں چاہیں تو ان نوٹسز کو پبلک کرسکتی ہیں۔'
اظہار وجوہ کا نوٹس ملنے کے بعد بعد این پی نے پی ڈی ایم اتحاد سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا جبکہ پیپلز پارٹی نے شوکاز نوٹس سی ای سی اجلاس میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا۔

شیئر: