Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 ’چندہ جمع کرنے والے فرضی اداروں سے خبردار رہیں‘

فلاحی کاموں کے لیے لائسنس یافتہ اداروں کو ہی چندہ دیا جا سکتا ہے(فوٹو: سبق)
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان کے حوالے سے غیر قانونی طور پر لوگوں سے چندہ طلب کرنے والوں سے کسی قسم کی تعلق نہ رکھا جائے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ نے وزارت تجارت کے ٹوئٹرپر جاری بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ ’وزارت کے متعلقہ شعبے کو ایسی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن میں کہا گیا تھا کہ بعض تجارتی کمپنیوں کی جانب سے لوگوں کو یہ کہا جا رہا ہے کہ بیرون ملک ضرورت مندوں کے لیے پینے کے پانی کی شدید قلت ہے، اور کمپنی ان کے لیے کے کنوئیں کھودنے کی مہم شروع کررہی ہے جس کےلیے چندہ درکار ہے۔‘
وزارت تجارت کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’چندہ جمع کرنے والے اشتہارات میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بیرون ملک کنوؤں کی کھدائی کے لیے وزارت تجارت کی جانب سے لائسنس بھی جاری کیا گیا ہے۔‘
وزارت نےایسے اشتہارات کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ایسے فرضی اداروں سے کسی قسم کا معاملہ نہ کیا جائے مملکت میں جو لائسنس یافتہ فلاحی ادارے ہیں ان میں شاہ سلمان امدادی مرکز اور ’احسان ‘ قونی مرکز ہیں جو فلاحی سرگرمیوں کے حوالے سے لائسنس یافتہ ہیں۔‘

وزارت تجارت کی جانب سے عوام سے کہا گیا کہ ہے کہ وہ بیرون ملک کنوئیں کھدوانے کے فرضی دعویداروں سے ہوشیار رہیں (فوٹو: ٹوئٹر) 

واضح رہے کہ رمضان کے مہینے میں بڑی تعداد میں فلاحی کاموں کے لیے چندہ جمع کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر اشتہاری مہم چلائی جاتی ہے، اس حوالے سے لوگ ان فرضی اداروں کے جھانسے میں آ جاتے ہیں۔
فرضی اداروں کے خاتمے اور چندہ دینے والوں کی درست طورپر رہنمائی کے لیے وزارت تجارت و وزار ت افرادی قوت وسماجی بہبود آباذی کی جانب سے فلاحی اداروں کی سرگرمیوں کو جانچنے کے بعد انہیں چندہ وصول کرنے کا باقاعدہ لائنس جاری کیا جاتا ہے۔  

شیئر: