پھانسیاں دینے کا ریکارڈ قائم کرنے والے مصری جلاد کا انتقال
حسین قرنی 1947 میں الغربیہ الکبری صوبے میں پیدا ہوئے (فوٹو: الامارات الیوم)
مصری جیلوں میں 1070 افراد کے گلوں میں پھانسی کا پھندا ڈالنے والے جلاد حسین العشماوی کا اتوار کو انتقال ہوگیا- یہ مصر کے سب سے مشہور جلاد مانے جاتے تھے-
مصر الیوم ویب سائٹ کے مطابق حسین قرنی 1947 میں الغربیہ الکبری صوبے کی تحصیل سمنود میں پیدا ہوئے تھے- قرآن کریم کے کئی سپاروں کے حافظ تھے- حسین قرنی نے امتحان پاس کرکے معاون سپاہی کی اسامی پر تقرری کی درخواست دی تھی- حسن کارکردگی پر انہیں محکمہ جیل خانہ جات منتقل کردیا گیا- انہوں نے 1980 میں احمد عشماوی نامی جلاد کے معاون کے طور پر کام کیا-
ابتدا میں حسین قرنی کا کام موت کے قیدی کو اس کے کمرے سے لانا، اسے قابو کرنا اور پھانسی والے کمرے تک پہنچانا ہوتا تھا- حسین قرنی اپنی یہ ڈیوٹی دیتے وقت ضروری اشیا کا تھیلا اپنے ہمراہ رکھتے تھے- اس تھیلے میں کاٹن کی رسی، سریہ اور کالی ٹوپی رکھی ہوتی تھی- حسین قرنی زندگی بھر سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دیتے رہے-
حسین قرنی نے سب سے پہلے ایک خاتون کو پھانسی دی تھی جنہوں نے اپنے شوہر اور ان کے بھائی کو تنہا جیل میں قتل کردیا تھا- یہیں سے ان کی زندگی کا یہ دور شروع ہوا- بالآخر ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہوگیا- حسین عشماوی نے 1070 افراد کو پھانسی دی، ان میں سے 20 فیصد وہ خواتین تھیں جنہوں نے اپنے شوہروں کو قتل کیا تھا- دنیا بھر میں سب سے زیادہ موت کے سزا یافتگان کو پھانسی دینے والے حسین قرنی ہی تھے- اس وجہ سے ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہوا-
حسین عشماوی 1990 سے لے کر جنوری کے واقعات کے آغاز تک سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دیتے رہے ہیں-
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں