مہم میں 136 طالبات نے رضاکارانہ طور پر حصہ لیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی طالبات نے جدہ کمشنری میں سمندری کباڑ کی ری سائیکلنگ کرکے اسے جمالیاتی مجسموں میں تبدیل کیا اور اس سے کورنیش کے علاقے کو سجا دیا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عفت یونیورسٹی کی طالبات نے ’ بحیرہ احمر ایک خزانہ، ہمیں اس کی حفاظت کرنی چاہیے‘ کے عنوان سے شہر میں آگہی مہم چلائی جس میں 136 طالبات نے رضاکارانہ طور پر حصہ لیا۔
طالبات نے احساس دلایا کہ معاشرے کے غلط طور طریقوں کی اصلاح میں یونیورسٹی کی طالبات کا اپنا ایک کردار ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی ذمہ داری کا فرض بھی جگانے کی کوشش کی۔
سعودی طالبات چھ ہفتے تک اصلاحی مشن چلائیں گی۔ اس دوران وہ روایتی طور طریقوں سے ہٹ کر جدید انداز میں کباڑ سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ترغیب دلائیں گی۔
عفت یونیورسٹی کی سربراہ ڈاکٹر ھیفا رضا جمل اللیل نے کہا کہ 'یہ منصوبہ ’سین‘ پروگرام کے تعاون سے نافذ کیا جارہا ہے۔ اس کی بدولت طالبات کی خداداد صلاحیتیں نکھر رہی ہیں۔'
یہ کثیرالمقاصد پروگرام ہے۔ اس کی وجہ سے طالبات کی چھپی ہوئی صلاحیتیں نت نئی شکل میں ابھر کر سامنے آرہی ہیں۔ یونیورسٹی اس پروجیکٹ کی سرپرستی کررہی ہے۔
ڈاکٹر ھیفا نے اپیل کی کہ سب لوگ معاشرے میں ماحولیاتی آگہی کو فرغ دینے کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ کسی بھی معاشرے کا معیار بلند کرنے کے لیے ماحولیاتی آگہی اور اجتماعی جدوجہد ناگزیر ہے۔