Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حرمین میں آخری عشرے کی پہلی شب میں باجماعت ’قیام اللیل‘

حرمین شریفین جانے کےلیے توکلنا میں رجسٹریشن لازمی ہے(فوٹو، ایس پی اے)
حرم مکی الشریف میں ماہ مبارک کے آخری عشرے کی پہلی شب بڑی تعداد میں لوگوں نے قیام اللیل ’تہجد‘ ادا کیا۔ گزشتہ برس کورونا وائرس کی وجہ سے مملکت میں کرفیو اور لاک ڈاون کے سبب عام افراد کے لیے حرمین شریفین میں باجماعت تراویح اور قیام اللیل کا اہتمام نہیں کیا تھا۔
امسال ماہ رمضان المبارک میں ایسے افراد کو حرم مکی الشریف جانے کی اجازت ہے جنہوں نے کوروناسے بچاو کےلیے ویکسین لگوائی ہو یا وہ افراد جو کورونا سے صحتیاب ہوچکے ہوں اور انہیں 6 ماہ سے زائد عرصہ نہ گزرا ہو۔

 مسجد الحرام میں آمد ورفت کےلیے جدا راستے مقرر کیے ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

وزارت صحت کی توکلنا ایپ پر اسٹیٹس ’محفوظ‘ کے بغیر کسی کو حرمین شریفین جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ حرمین جانے کےلیے پرمٹ کے حصول کی بنیادی شرط کورونا سے محفوظ اسٹیٹس ہے۔
ایسے افراد جنہوں نے کورونا سے بچاو کےلیے ویکسین کی پہلی خوراک لی ہے توکلنا پر انکے اسٹیٹس 14 دن بعد اپ ڈیٹ کیے جاتے ہیں ۔
جب تک توکلنا پر’محفوظ‘ کا اسٹیٹس جاری نہیں ہوتا عمرہ کی ادائیگی یا حرمین شریفین میں نماز باجماعت کے لیے جانے کا پرمٹ بھی جاری نہیں ہوتا۔
ماہ مبارک کے آخری عشرے کے لیے حرمین شریفین کی انتظامیہ نے زائرین کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حرم مکی الشریف میں آنے والوں کےلیے جدا راستوں کا تعین کیا گیا ہے جبکہ باہر جانے کےلیے بھی راستے مخصوص کیے گئے ہیں تاکہ ازدحام کی کیفت پیدا نہ ہو ۔
حرمین کے دروازوں پر ایک سو نگران اہلکاروں کو متعین کیا گیا جو نماز باجماعت کے لیے آنے والوں کا استقبال کرتے ہوئے ان کی رہنمائی کرتے ہیں۔

سینیٹائزنگ کےلیے 300 سے زائد آلات استعمال کیے جاتے ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

حرمین کی انتظامیہ کی جانب سے 24 گھنٹے کی بنیاد پر سینیٹائزنگ کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جن کے تحت 45 رکنی فیلڈ فورس کو مقرر کیا گیاہے۔
سینیٹائزنگ کے لیے 300 سے زائد جدید ترین آلات کو استعمال کیاجاتا ہے جبکہ یومیہ 15 ہزار لیٹر سے زائد جراثیم کش محلول سینیٹائزنگ کےلیے استعمال ہوتا ہے۔
 

شیئر: