سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ پاکستان میں معدنیات کی تلاش کے لیے کام کرے گا
2020 میں پاکستان سے 1.97 ارب ریال کا سامان درآمد کیا- (فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے کہا ہے کہ صنعت اور معدنیات کے شعبوں میں سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں جو قابل تعریف ہے۔ پاکستان سے ہر سطح پر سعودی عرب کے تعلقات گہرے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق بندر الخریف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب سے اہم شعبوں خصوصا صنعت اور معدنیات میں دونوں برادر ملکوں کے مفادات مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’سنہ 2020 کے دوران سعودی عرب نے پاکستان کو تیل کے علاوہ 2.75 ارب ریال سے زیادہ کا سامان برآمد کیا جبکہ پاکستان سے 1.97 ارب ریال کا سامان درآمد کیا گیا۔‘
سعودی وزیر صنعت و معدنیات کا کہنا تھا کہ دونں ملکوں کے درمیان تیل کے علاوہ مصنوعات کی درآمد و برآمد کا سلسلہ فروغ پذیر ہے۔ غذائی اشیا، معدنیات، کیمیکلز، تعمیراتی سامان، اشیائے صرف، الیکٹرانک اشیا کا لین دین چل رہا ہے۔
بندر الخریف نے کہا کہ سعودی عرب میں معدنیات کی سرمایہ کاری کے قانون کے اجرا کے بعد پاکستان کے ساتھ اس شعبے میں تعاون کی نئی جہتیں کھلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ پاکستان میں معدنیات کی تلاش کے لیے فضائی اور جیوفزکس معائنے کرے گا۔ اس تناظر میں سعودی، مقامی اورغیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں