زیادہ رقم اور زیورات کا اقرار نامہ جمع نہ کرانے والے مسافر پبلک پراسیکیوشن کے حوالے
متعلقہ شخص کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی جاتی ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب میں ساٹھ ہزار ریال اور اس سے زیادہ مالیت کے زیورات یا کرنسی کا اقرار نامہ جمع نہ کرانے والے مسافروں کو پبلک پراسیکیوشن ، فوجداری کی عدالتوں کے حوالے کیا جانے لگا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق’ رپورٹوں سے پتہ چلا ہے کہ مملکت سے باہر جانے والے وہ مسافر جو ساٹھ ہزار ریال، اس سے زیادہ کی رقم، اتنی رقم یا اس سے زیادہ رقم کے زیورات کا فارم نہ بھرنے والوں کو طیارے کی سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے روک کر پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جارہا ہے اور پبلک پراسیکیوشن کے افسران انہیں فوجداری کی عدالت کے حوالے کررہے ہیں‘۔
سعودی قانون کے بموجب’ ہر مسافر مرد و خاتون پر یہ پابندی ہے کہ وہ ساٹھ ہزار ریال یا اس سے زیادہ کی رقم لے جارہا ہو یا لے جارہی ہو یا اتنی یا اس سے زیادہ مالیت کے زیورات لے جارہی یا لے جارہا ہو تو اسے کسٹم افسران کو اس حوالے سے مقررہ فارم پر کرکے پیش کرنا ضروری ہے‘۔
’اس کی پابندی نہ کرنے والے مسافروں پر منی لانڈرنگ کے جرم کا شبہ کیا جاتا ہے- یہ بڑاجرم ہے جس پر متعلقہ شخص کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی جاتی ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے ٹوئٹر پر بیا ن میں باہر جانے والے غیرملکیوں اور سعودیوں سے کہا ہے کہ ’اگر وہ ایئر پورٹ یا بندرگاہ بری سرحدی چوکی سے سفر کررہے ہوں یا باہر سے سعودی عرب آرہے ہوں تو ہر دو صورت میں ان کی ذمہ داری ہے کہ اگر ان کے پاس ساٹھ ہزار ریال یا اس سے زیادہ رقم ہو یا اتنی یا اس سے زیادہ مالیت کے زیورات ہوں تو اس کا اقرار نامہ جمع کرائیں کیونکہ اس سے زیادہ رقم لانے لے جانے پر منی لانڈرنگ یا ٹیکس یا ممکنہ فیسوں سے فرار کا شبہ ہوتا ہے‘۔
محکمہ زکوۃ و ٹیکس و کسٹم کی ہدایت کے مطابق مسافروں کو چھ اشیا مقررہ حد سے زیادہ ہونے کی صورت میں اقرار نامہ پیش کرنا ضروری ہے۔
60 ہزار ریال یا اس سے زیادہ کی رقم یا کوئی بھی کرنسی ہو۔ زیورات، قیمتی پتھر اور معدنیات۔ کاروباری مقدار میں ایسا سامان جس پر منتخب ٹیکس مقرر ہو۔
ممنوعہ اشیا ۔تین ہزار ریال سے زیادہ مالیت کے تحائف اور نجی سامان اشیا کی فہرست میں شامل ہے۔
محکمہ زکوۃ و ٹیکس و کسٹم نے ہدایت کی ہے کہ اندراج آن لائن ہوگا۔ سمارٹ فون یا سعودی کسٹم ویب سائٹس سے اقرار نامہ جمع کرایا جاسکتا ہے۔ اس کا نمبر کسٹم حکام سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اقرار نامہ پیش کرتے وقت مندرجہ معلومات کے ثبوت میں دستاویز منسلک کرنا ہوگی۔
کارروائی کرنے والے دفاتر ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر کھول دیے گئے ہیں۔
عکاظ اخبار نے ہوائی اڈے پر گرفتار کرکے عدالتوں کے حوالے کیے جانے والے غیرملکی مسافروں کے متعدد واقعات بھی رپوٹ میں بیان کیے ہیں۔