جدہ میں فلکیاتی انجمن کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاھرۃ نے کہا ہے کہ’ روس اور کینیڈا کے درمیان قطب شمالی سے منسوب چاند سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو حقیقی نہیں جعلی ہے‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ماجد ابو زاھرۃ نے بیان میں کہا کہ’ 36 سیکنڈ دورانیہ کا وڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس میں چاند، سورج غروب ہونے سے قبل کرہ ارض کے انتہائی قریب موجود نظر آرہا ہے۔ یہ منظر تاریکی کا باعث بن رہا ہے۔ وڈیو میں چاند افق کے نیچے گم ہورہا ہے‘۔
مزید پڑھیں
-
100 سال سے چاند دیکھنے والے خاندان کی کہانیNode ID: 565361
-
سال رواں کا سب سے بڑا چاند بدھ کو دیکھا جائے گاNode ID: 567946
وڈیو کلپ میں دعوی کیا جارہا ہے کہ چاند اور سورج کا یہ منظر روس اور کینیڈا کے درمیان قطب شمالی کا ہے، یہ وڈیو کلپ جعلی ہے۔
فلکیاتی انجمن کے سربراہ نے بتایا کہ ’یہ نہیں بتایا جارہا کہ وڈیو کس نے جاری کیا ہے تاہم یہ بات آسانی سے دریافت کی جاسکتی ہے کہ وڈیو کی تیاری میں فوٹو شاپ کا دخل ہے‘۔
ابو زاہرۃ نے کہا کہ ’سب جانتے ہیں کہ چاند اور کرہ ارض کے درمیان اوسط فاصلہ 382900 کلو میٹر ہے۔ کرہ ارض کے اطراف مدار سو فیصد گول نہیں ہے۔ بعض اوقات چاند کرہ ارض سے مدار میں قریب ترین پوائنٹ تک آجاتا ہے اس وقت اس کا فاصلہ 363104 کلو میٹر ہوتا ہے اور بعید ترین پوائنٹ 405696 کلو میٹر رہتا ہے‘۔
"فلكية #جدة" توضح حقيقة فيديو "قمر القطب الشمالي".https://t.co/VNQJvbAms9 pic.twitter.com/2TIanUaGoU
— صحيفة سبق الإلكترونية (@sabqorg) May 28, 2021