Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکٹرانک سگریٹ نظامِ تنفس اور دل کے لیے مہلک

یہ کہنا غلط ہے کہ ای سگریٹ سے تمباکو نوشی ترک کی جاسکتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
شاہ سعود یونیورسٹی میں سینے اور نظام تنفس کے امراض کے ماہر پروفیس ڈاکٹر احمد سالم کا کہنا ہے کہ ’الیکٹرانک سگریٹ یا ای سگریٹ کے بارے میں یہ تاثر غلط ہے کہ اس سے تمباکو نوشی کو ترک کیا جاسکتا ہے-‘
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد سالم نے مزید کہا کہ ’اس وقت  تقریباً 5  ہزار قسم کے ای سگریٹس رائج ہیں جبکہ ای سگریٹس کے 7 ہزار سے زیادہ فلیورز بھی مارکیٹ میں موجود ہیں-
ای سگریٹ تیار کرنے والے اپنے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو یہ کہہ کر پیش کررہے ہیں کہ ’ان کے استعمال کا کوئی نقصان نہیں۔ ان کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ ای سگریٹ سے روایتی سگریٹ کی لت سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے-‘

محض تجارتی مقاصد کے لیے ای سگریٹ کی ترغیب دی جاتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

ڈاکٹر احمد سالم کا کہنا ہے کہ ’یہ سب غلط ہے، ای سگریٹ کے استعمال سے روایتی سگریٹ نوشی سے چھٹکارا نہیں ملتا-‘
ڈاکٹر احمد سالم نے توجہ دلائی کہ ’ای سگریٹ کے بارے میں یہ دعویٰ کہ اس کے استعمال سے روایتی سگریٹ ترک کرنے میں مدد ملتی ہے غلط ہے-‘
’اس حوالے سے کوئی علمی دلیل اس کے حق میں نہیں- جو لوگ یہ دعوے کرتے ہیں وہ مشاہدے پر مبنی مطالعات کے بل پر اس قسم کی باتیں کررہے ہیں۔ اصل مقصد ای سگریٹ کو رائج کرکے پیسے کمانا ہے اور بس-‘
ڈاکٹر احمد سالم نے بتایا کہ ’آسٹریلیا میں میڈیکل ریسرچ اینڈ نیشنل ہیلتھ کونسل اور عالمی ادارہ صحت کا متفقہ خیال ہے کہ ای سگریٹ استعمال کرنے والے تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا ہوجاتے ہیں-‘
سعودی پروفیسر کا کہنا ہے کہ ’نکوٹین سے خالی ای سگریٹ نوشی اور اس میں موجود مصنوعی فلیورز سے دل اور تنفس کے نظام پر برا اثر پڑتا ہے-‘
’ان سے مضر صحت زہریلے مادے پیدا ہونے لگتے ہیں جبکہ روایتی سگریٹ نوشی کے جو نقصانات ہیں ویسے ہی ای سگریٹ سے بھی نقصانات ہوتے ہیں-‘

شیئر: