’یمنی حکومت اور عبوری کونسل تنازعات کے حل کے لیے پیش رفت کریں‘
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ فریقین ریاض معاہدے پر جلد عمل درآمد کریں۔ ( فائل فوٹو روئٹرز)
یمن میں آئینی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے نمائندوں کی تنازعات کو پرامن طور پر حل کرنے کے لیے بات چیت کے بعد سعودی عرب نے فریقین سے فوری جواب دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
فریقین نے ریاض معاہدے پر عملدرآمد کے لیے جمعرات کو ریاض میں ملاقات کی تھی۔
سعودی عرب نے ریاض معاہدے کے فریقوں سے اپیل کی کہ وہ یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے نمائندوں کی ملاقات میں طے پانے والے امور پر جلد از جلد عمل درآمد کریں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب نے ریاض معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی لانے کے لیے یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے نمائندوں کی میٹنگ کرائی تھی اور فریقین کو اختلافات اور محاذ آرائی سے اوپر اٹھ کر سیاسی حل کےلیے آمادہ کیا تھا تاکہ یمن میں امن و استحکام بحال کرایا جاسکے۔
فریقین سیاسی، عسکری، سیکیورٹی، معاشی، سماجی اور ابلاغی ہر طرح کی محاذ آرائی ختم کرنے پر راضی ہوگئے تھے۔ فریقین نے طریقہ کار بھی طے کرلیا تھا۔
سعودی عرب نےاس حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ ریاض میں فریقین کے درمیان معاملات طے پاجانے کے بعد جنوبی عبوری کونسل نے جو سیاسی و عسکری تقرریاں کی ہیں اور سیاسی و ابلاغی ہنگامہ آرائی کا راستہ اختیار کیا ہے وہ طے شدہ سمجھوتے کے منافی ہے۔
سعودی عرب نے اس امر پر زور دیا کہ ریاض معاہدے کے بموجب تشکیل پانے والی یمنی حکومت کی بحالی سب سے بڑی ترجیح ہے۔
مملکت نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اس یمنی حکومت کی تائید و حمایت جاری رکھے گا جس میں جنوبی عبوری کونسل شامل ہے۔
سعودی عرب نے بیان کے آخر میں پھر کہا کہ فریقین طے شدہ امور کی سختی سے پابندی کریں۔