Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنرل بپن راوت اور ایئر چیف کے درمیان تنازع ’دونوں اپنے الفاظ  ناپ تول کر ادا کریں‘

جنرل بپن راوت کے مطابق ایئر فورس کا معاونتی کردار ہے۔ فوٹو پی ٹی آئی
انڈیا کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اور ایئر چیف مارشل راکیش کمار سنگھ بھدوریا (آر کے ایس ایس) کی جانب سے انڈین ایئر فورس کے کردار پر دیے گئے بیانات نے ایک نئے تنازعے کو جنم دے دیا ہے۔
جمعے کو ایک تھنک ٹینک ’عالمی انسداد دہشت گردی کونسل‘ کے تحت ہونے والی تقریب میں انڈیا کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت نے کہا کہ انڈین ایئر فورس بری افواج کو مدد فراہم کرتی ہے۔ جنرل بپن راوت کے اس بیان سے اختلاف کرتے ہوئے ایئر چیف مارشل راکیش کمار سنگھ بھدوریا نے کہا کہ ایئر فورس کا صرف معاونتی کردار نہیں ہے بلکہ فضائی طاقت کا کسی بھی جنگ میں بہت بڑا اور اہم کردار ہوتا ہے۔  
انڈین چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت نے کہا کہ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ  ایئر فورس کا دیگر افواج کے لیے اسی طرح معاونتی کردار ہے جیسا کہ آرمی میں آرٹلری اور انجینئر سپاہیوں کو مدد فراہم کرتے ہیں۔
اس کے جواب میں ایئر چیف مارشل آر کے ایس ایس نے کہا کہ ایئر فورس کا صرف معاونتی کردار نہیں ہے بلکہ فضائی طاقت کا کسی بھی جنگ میں بہت بڑا اور اہم کردار ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ایئر فورس مربوط تھیٹر کمانڈ کی تشکیل کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔
ان اعلیٰ فوجی افسران کے مابین ہونے والی تکرار پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے۔
ٹوئٹر صارف انیل چوپڑہ نے لکھا کہ ’ہمارے پاس فنکشنکل نظام موجود ہے۔ لیکن  مربوط تھیٹر کمانڈ کے تحت ہمارے پاس اعلیٰ صلاحیت ہونی چاہیے تاکہ اپنی مجموعی قومی طاقت کا مظاہرہ کر سکیں۔‘ 
ٹوئٹر صارف اروند وجے نے دونوں فوجی افسران پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی غرض سے دیے گئے بیانات سے قوم کی خدمت نہیں ہوتی، دونوں شخصیات کو اس قدر پختہ ہونا چاہیے کہ الفاظ  ناپ تول کر ادا کریں، یہ دشمنوں کو مواد فراہم کرنے کے برابر ہے۔

ایک اور ٹوئٹر صارف وائس ان یور ہیڈ نے لکھا کہ جب پہلا بیان دیا تو کہا کہ اس کا مطلب یہ تھا کہ فضائیہ بہت اچھی ہے ہمیں ہمیشہ اس کی مدد کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ دوسرے کا بیان کا مطلب تھا کہ فوج اتنی اچھی ہے کہ اسے ہماری مدد کی ضرورت نہیں ہے۔

اسی تنازعے کے حوالے سے ایک اور ٹوئٹر ہیینڈل لک نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ زمینی فوج بھیجنے سے پہلے امریکہ بھی دشمن پر فضائیہ کے ذریعے بم پھینکتا ہے، فضائی فوقیت حاصل کیے بغیر فوج کو نہیں بھیج سکتے، ایسا کرنا غیر دانشمندانہ ہوگا۔

ٹوئٹر ہینڈل مشانی نے لکھا کہ چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کو اب آرام کرنا چاہیے۔
انڈین ایئر فورس کے بارے میں تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ مجوزہ مربوط تھیٹر کمانڈز کے قیام کے خواہاں نہیں ہے۔

شیئر: