پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کنٹرول لائن کے پار کارروائی کرنے کا انڈین آرمی چیف کا بیان اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے انڈین آرمی چیف کے بیان کو معمول کی بیان بازی قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستانی فوج انڈیا کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
خیال رہے کہ انڈیا کی بری فوج کے نئے سربراہ جنرل منوج موکند ناراوانے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اگر حکومت کی جانب سے انہیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر واپس لینے کے لیے کہا گیا تو فوج اس کے لیے کارروائی کرے گی۔‘
Statements by Indian COAS to undertake military action across LOC are routine rhetoric for domestic audiences to get out of ongoing internal turmoil.
Pakistan Armed Forces are fully prepared to respond to any act of Indian aggression.— DG ISPR (@OfficialDGISPR) January 11, 2020
انڈین آرمی چیف نے یہ بیان سنیچر کو دارالحکومت دہلی میں اپنی پہلی میڈیا کانفرنس میں دیا۔
مزید پڑھیں
-
’انڈین آرمی چیف کا بیان گمراہ کن ہے‘Node ID: 435126
-
ایل او سی فائرنگ، پاکستان کے دو فوجی ہلاکNode ID: 450041
-
’امن خراب کرنے والے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے‘Node ID: 451511
انڈین خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’پورے جموں و کشمیر کے خطے بشمول ’پاکستان کے زیر انتظام کشمیر‘ پر پارلیمان کا کہنا ہے کہ یہ سارا خطہ انڈیا کا ہے۔‘
انڈین آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’اگر پارلیمان کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو انڈیا کا حصہ بنایا جائے اور اگر فوج کو اس کا حکم دیا جاتا ہے تو وہ مناسب کارروائی کرے گی۔‘
واضح رہے کہ جنرل منوج موکند ناراوانے نے ایک انڈین ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ’اگر حکم ملا تو فوج پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں وسیع آپریشن کرنے کے لیے تیار ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’ہماری فوج سرحد پر موجود ہے، ہمارے کئی منصوبے ہیں اگر اس کی ضرورت ہوئی تو ہم اس پر عمل درآمد کریں گے۔‘
واضح رہے کہ اس سے قبل انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ستمبر میں کہا تھا کہ ’پاکستان کے زیرانتظام کشمیر بھی انڈیا کا حصہ ہے‘ اور ’ایک دن ہمارا اس پر بھی اختیار ہوگا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/January/37251/2020/658476-1837099693_1.jpg)
انہوں نے کہا تھا کہ ’فوج میں تعداد سے زیادہ معیار پر توجہ مرکوز کی جائے گی خواہ وہ سازو سامان خریدنے کا معاملہ ہو یا پھر فوج میں جوانوں کے تقرر کا معاملہ۔
’فوج کو مستقبل کے لیے جوانوں کو تیار کرنا ہو گا اور یہ کہ پہلے کے مقابلے میں انڈین فوج بہتر طور پر تیار ہے۔‘
انڈین بری فوج کے سربراہ جنرل منوج موکند ناراوانے 28 ویں آرمی چیف ہیں۔ انہوں نے 31 دسمبر 2019 کو بپن راوت کی جگہ اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں