’زندگی بہت اچھی گزر رہی تھی۔ ہم بہن بھائی پاکستان کے مختلف شہروں میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ ہمیں شہد بہت پسند تھا۔ والدہ نے ٹریننگ لی اور شہد کی مکھیاں پالنے کے لیے ایک ڈبہ بھی لے لیا۔ ہمیں میٹھا، خالص اور گھر کا شہد بھیجتیں۔ جسے بعد ازاں میں نے خود کو ایک ٹراما سے نکالنے کے لیے کاروبار کی شکل دی۔ اب میں اور والدہ مل کر ایک وسیع کاروبار کی طرف جا رہے ہیں۔‘
یہ کہنا ہے گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ سے تعلق رکھنے والی نوشین برکت کا جو کراچی میں قیام پذیر ہیں اور گذشتہ دو برسوں سے آن لائن شہد فروخت کر رہی ہیں۔
ان کی والدہ اور کچھ مقامی خواتین وادی ہنزہ میں شہد کے مکھیوں کی پرورش کرتی ہیں اور شہد تیار کر کے نوشین برکت کو کراچی بھیجتی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’میں ہی دکان دار ہوں‘Node ID: 438276
-
گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا جا سکتا ہے؟Node ID: 517066